Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
بین الاقوامی

! جموں و کشمیر میں تدریسی آسامیاں | اہلیت کے اصولوں پر نظرِ ثانی ضروری تقاضائے وقت

Towseef
Last updated: July 21, 2025 11:40 pm
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

رئیس یاسین

جموں و کشمیر حکومت سات سال کے طویل وقفے کے بعد بالآخر جنرل لائن اساتذہ کی آسامیوں کو مشتہر کرنے جا رہی ہے۔ یہ ایک خوش آئند قدم ہے جس کا شدت سے انتظار کیا جا رہا تھا۔ مگر اس سب کے بیچ ایک اہم اور سنجیدہ سوال جنم لیتا ہے: بھرتی کے لیے اہلیت کے موجودہ اصول، جو نہ صرف فرسودہ ہیں بلکہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 (NEP 2020) کے سراسر خلاف بھی ہیں۔تدریس کوئی ثانوی پیشہ نہیں بلکہ ایک مخصوص اور پیشہ ورانہ میدان ہے جس کے لیے باقاعدہ تربیت ضروری ہے۔ دنیا بھر میں بی ایڈ (B.Ed.) جیسے کورسز لازم ہوتے ہیں تاکہ اساتذہ بچوں کی نفسیات، کلاس مینجمنٹ، اور تدریسی طریقوں سے بخوبی واقف ہوں۔ بدقسمتی سے، جموں و کشمیر میں ایسے افراد کو بھی تدریسی عہدوں کے لیے اہل سمجھا جاتا ہے جن کے پاس کوئی تدریسی تربیت نہیں ہوتی جیسے MBBS، B.Sc ہارٹیکلچر، یا انجینئرنگ کے فارغ التحصیل طلبہ۔

یہ کہاں کا انصاف ہے کہ سول انجینئرنگ کی پوسٹ کے لیے B.Tech سول ضروری ہو، الیکٹریکل انجینئرنگ کے لیے B.Tech الیکٹریکل ہو، ڈینٹل کے لیے BDS لازمی ہو، اور یہاں تک کہ آئی ٹی آئی کے چھوٹے کورسز کے لیے بھی متعلقہ ڈگری لازمی ہو، لیکن درس و تدریس جیسے حساس شعبے میں “کوئی بھی” داخل ہو جائے؟

اگر ایک B.Tech سول انجینئر، الیکٹریکل یا مکینیکل انجینئرنگ کی پوسٹ کے لیے اہل نہیں مانا جاتا، تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک B.A اردو کا طالب علم ریاضی یا سائنس جیسے مضامین پڑھائے؟ کیا آج کے جدید تعلیمی تقاضوں میں ایسے غیر متعلقہ اساتذہ بچوں کا مستقبل سنوار سکیں گے؟ قطعاً نہیں۔ آج کا دور ماہر اساتذہ (specialist teachers) کا ہے، اور ہر مضمون کے لیے ایک ماہر کی ضرورت ہے جس کے پاس متعلقہ تعلیمی ڈگری کے ساتھ ساتھ B.Ed بھی ہو۔

اس کے ساتھ ساتھ “جنرل لائن ٹیچر” کی اصطلاح اب بھی جموں و کشمیر میں استعمال ہو رہی ہے، جبکہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں اس کا کوئی وجود نہیں۔ NEP کی روشنی میں اب تعلیمی نظام کو موضوعاتی بنیاد پر منظم کیا جانا چاہیے تاکہ ہر مضمون کے لیے مخصوص قابلیت ہو اور اساتذہ صرف اسی مضمون میں تعینات کیے جائیں جس میں انہوں نے تعلیم حاصل کی ہو۔اساتذہ کی بھرتی میں اہلیت کے اصول کچھ یوں ہونے چاہئیں:

�ریاضی کے استاد کے لیے: B.Sc ریاضی +
B.Ed�سائنس کے استاد کے لیے: B.Sc بوٹنی/زوالوجی +
B.Ed�سوشیل سائنس کے استاد کے لیے: B.A تاریخ، جغرافیہ، سیاسیات، یا اکنامکس (دو مضامین) +
B.Ed�انگلش کے استاد کے لیے: B.A انگلش لٹریچر +
B.Ed�اردو کے استاد کے لیے: B.A اردو + B.Ed
اسی طرح پرائمری سطح (1st–5th کلاس) کے لیے NEP کے مطابق کم از کم گریجویشن کے ساتھ B.Ed یا D.El.Ed ہونا لازمی قرار دیا جائے۔
اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت موجودہ نظام پر سنجیدگی سے نظرِ ثانی کرے۔ تدریسی بھرتی کو صرف روزگار فراہم کرنے کا ذریعہ نہ سمجھا جائے بلکہ ایک مقدس پیشہ کے طور پر اس کی عزت کی جائے۔ نئی بھرتی پالیسی جموں و کشمیر میں تعلیمی انقلاب کا ذریعہ بن سکتی ہے اگر اسے قومی پالیسی کے مطابق ترتیب دیا جائے۔
آخر میں، اگر ہم واقعی خطے میں تعلیم کا معیار بلند کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں سب سے پہلے تدریس کو ایک پیشہ ورانہ، متعلقہ اور باعزت شعبہ تسلیم کرنا ہوگا۔ حکومت کو چاہیے کہ NEP 2020 کی روشنی میں پالیسی بنائے، B.Ed کو لازمی قرار دے اور ہر مضمون کے لیے مخصوص اہلیت متعین کرے۔ تب ہی ہمارے بچے ایسے اساتذہ کے زیرِ تربیت ہوں گے جو صرف تعلیم یافتہ نہیں بلکہ تربیت یافتہ بھی ہوں گے۔
[email protected]>
�����������������

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ویشنو دیوی یاترا راستے پر لینڈ سلائیڈنگ | ایک یاتری ازجان،9زخمی،ایل جی کا اظہار افسوس
جموں
پونچھ میں لینڈ سلائیڈ نگ کا المناک حادثہ، 1طالبعلم جاں بحق، 5زخمی ڈپٹی کمشنر کی زخمی بچوں کی عیادت، متاثرہ خاندانوں کو ریلیف فراہم کی گئی
پیر پنچال
ریاسی اور پونچھ میں آج سکول بند رہیں گے
جموں
جموں میں مون سون کا جادوسر چڑھ کر بولا | بادلوں کی گرج، بارش کی رم جھم اور قدرت کے حسین رنگوں کا نظارہ
جموں

Related

بین الاقوامی

خوراک کی تقسیم کے مراکز مقتل میں تبدیل | اندھا دھند فائرنگ سے 92فلسطینی جاں بحق

July 21, 2025
بین الاقوامی

بنگلہ دیشی فضائیہ کا تربیتی طیارہ کالج پر گر کر تباہ | 19افرادہلاک، 50زخمی

July 21, 2025
بین الاقوامی

غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجاویز پیش

July 19, 2025
بین الاقوامی

پولیس ٹریننگ سینٹرمیں دھماکہ | لاس اینجلس میں 3اہلکار ہلاک

July 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?