عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) جموں کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے الیکشن کمیشن آف انڈیا پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ پارلیمانی انتخابات کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات بھی کرائے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کو درپیش متعدد مسائل کو حل کرنے میں موجودہ حکومت کی ناکامی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جلد از جلد ایک مقبول حکومت کی تنصیب ہی مذکورہ مسائل کا واحد حل ہے۔ سینئر این سی لیڈر نے اس بات کا اظہار منگل کو شیر کشمیر بھون جموں میں این سی شیڈول کاسٹ سیل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ میٹنگ وجے لوچن چیئرمین ایس سی سیل کی صدارت میں منعقد کی گئی جس میں جموں اور سانبہ اضلاع سے پارٹی عہدیداروں نے شرکت کی۔ میٹنگ کے آغاز میں ایس سی سیل کے ضلع اور بلاک صدور کے علاوہ صوبائی عہدیداروں نے پارٹی کے سینئر عہدیداروں کو موجودہ حکومت کے تحت ایس سی کمیونٹی کے لوگوں کو درپیش مختلف مسائل سے آگاہ کیا اور انتظامیہ میں کوئی بھی ان کی پریشانیوں کو سننے کی زحمت گوارا نہیں کرتا اور انہیں نظر انداز کیا گیا۔رتن لال گپتا، جو میٹنگ کے مہمان خصوصی تھے، نے کہا کہ حکومت آج ‘بیک ٹو ولیج’ پروگرام کے 5ویں مرحلے کا آغاز کر رہی ہے اور میں ایل جی انتظامیہ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پہلے یہ واضح کریں کہ پہلے اس پروگرام کے پہلے چار مراحل کے دوران کیا حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عوام کے مسائل آج بھی جوں کے توں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی دیہی علاقوں میں سکولوں کی عمارتوں کی حالت غیر محفوظ ہے، پانی اور بجلی کی فراہمی کے حالات بہتر نہیں ہیں، دیہی علاقوں میں طبی سہولیات کی حالت ابتر ہے، کسانوں اور بے روزگار نوجوانوں کی پریشانیوں کا ازالہ نہیں کیا گیا اور تمام وعدے پورے نہیں ہوئے۔ گاؤں والوں کے ساتھ کیے گئے وعدے واپس گاؤں کے پچھلے چار مراحل کے دوران پورے نہیں ہوتے۔ صوبائی صدر نے کہا کہ یہ ایک ستم ظریفی ہے کہ ایل جی انتظامیہ لوگوں میں اعتماد بحال کرنے میں ناکام رہی جو وہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کی بحالی سے آسانی سے حاصل کر سکتا تھا۔ انہوں نے ای سی آئی سے سوال کیا کہ اگر حکومت جموں و کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کروا سکتی ہے تو پھر اسمبلی انتخابات کرانے میں کیا رکاوٹ ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس سے بھگوا پارٹی پوری طرح بے نقاب ہو گئی ہے کیونکہ اسے اسمبلی انتخابات میں بے مثال شکست کا خدشہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت جموں و کشمیر میں فوری طور پر انتخابات کر کے جمہوریت کو بحال کرے۔