جہلم خطرے کے نشان سے اوپر، نالہ ویشو کی سطح میں کمی، رمبی آرا میں اضافہ
سرینگر//جموں و کشمیر میں بدھ کے روز سیلاب کی صورتحال نمایاں طور پر بگڑ گئی اور جہلم سمیت تقریباً تمام دریا اور ندیاں سیلاب کے نشان سے اوپر بہنے لگیں۔ دوپہرایک بجے، جموں میں دریائے چناب، توی، راوی، بسنتر اور اجھ سیلاب کی سطح سے اوپر بہہ رہے تھے، اور جہلم، ویشو، سندھ، شیش ناگ، لدر، اور کشمیر میں دیگر ندیاں اور نالے تیزی سے سیلاب کے نشان تک پہنچ رہے تھے۔دریائے جہلم اننت ناگ ضلع کے سنگم میں انخلا کی سطح کے قریب بہہ رہا تھا، جبکہ سرینگر کے رام منشی باغ میں، دریا سیلاب کے نشان کو چھو گیا۔جنوبی کشمیر میں ویشو، لدر اور شیش ناگ ندیاں سیلاب کی سطح سے اونچی بہہ رہی تھیں، جب کہ شمالی کشمیر میں سندھ کی ندی سیلاب کے نشان کے قریب بہہ رہی تھی۔محکمہ فلڈ کنٹرول کے مطابق بدھ کی شام سے سنگم، پانپور، رام منشی باغ اور عشم میں دریائے جہلم میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہونے کے باوجود جنوبی اور وسطی کشمیر میں معاون ندیوں میں کمی کے آثار نظر آنے لگے ہیں، جس سے لوگوں کو کچھ راحت ملی ہے۔محکمہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ جہلم کئی اہم مقامات پر اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے جس سے نشیبی علاقوں میں لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ تاہم، انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ کھڈونی میں ویشو نالہ، وچی میں رمبی آ را نالہ، بٹکوٹ میں لدر نالہ اور دودرہامہ گاندربل میں سندھ نالہ کے علاوہ برزلہ میں دودھ گنگا نالہ سمیت اہم معاون ندیوں میں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہوگئی ہے۔رپورٹس کے مطابق جنوبی کشمیر میں کچھ پل سیلابی پانی سے تباہ ہوئے ۔موسلا دھار بارش کے بعد وادی کشمیر میں آبی ذخائر خطرناک سطح پر پہنچ گئے ہیں، سنگم اور پانپور میں جہلم خطرے کے نشان کو عبور کرچکے ہیں، جبکہ رام منشی باغ وارننگ زون میں داخل ہوگیا ہے۔حکام نے بتایاکہ خوشی پورہ تیل بل سمیت سرینگر کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ۔ مزید برآں، پرانے برزلہ پل کو بھی احتیاطی تدابیر کے طور پر ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔اسکے علاوہ دودھ گنگا اور دیگر نالوں پر سبھی فٹ برج بھی بند کردیئے گئے ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ترال ،اونتی پورہ اورپلوامہ کے ندی نالوں میں طغیانی آئی جس کے باعث اکثر علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ تحصیل آری پل کو باقی علاقوں سے ملانے والے رابط پل کو نقصان پہنچا ہے۔یہ پل 50سال پہلے تعمیر ہوا تھا۔ نالہ چندی نالہ پر پل کے ایک طرف شگاف پڑا ۔ پتلی باغ پانپور میں دریائے جہلم کناروں کے اوپر سے بہنے لگا اور گائوں میں داخل ہوا۔