عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر // جموں و کشمیر بورڈ برائے بہبودی کامگاران عمارات و دیگر تعمیرات نے وادی میں کام کرنے والے کامگاروں کیلئے کئی فلاحی سکیمیں شروع کی ہیں اور ان سکیموں کے تحت 4لاکھ سے زائد کامگاروں کو فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ ان فلاحی سکیموں کے تحت کامگار کے فوت ہونے کی صورت میں 2لاکھ روپے کی مالی امداد،کامگار کی حادثاتی موت کی صورت میں 5لاکھ، تجہیزو تکفین کے خراجات کی صورت میں 5ہزار، مہلک دائمی بیماری ہونے کی صورت میں (50فیصد سے زائد معذوری) 4لاکھ 50ہزار، عارضی معذوری کی صورت میں (25فیصد تا 50فیصد معذوری) 75ہزار روپے، زیر سکیم مزدوری کے دوران خرچہ9330روپے سے لیکر 27ہزار 990، زچگی اور ماں بننے کی حالت میں(فقط خواتین ورکروں کیلئے )5ہزارروپے، شادی کے اخراجات کیلئے 50ہزار، کامگاروں کے بچوں کی پڑھائی کیلئے 2800سے 48ہزار روپے اور 10ویں اور 12ویں جماعت میں زیر تعلیم کامگاروں کے بچوں کو 50ہزار روپے کی مالی معاونت دی جاتی ہے۔ بورڈ کے ایکٹ کے روسے تعمیرات کے مزدور کی حیثیت سے اندراج کیلئے لازمی شرط کامگار کی عمر 18سے 60سال کے درمیان ہونا لازمی ہے۔ اندراج کے اہل کامگاروں میں ترکھان، گلکار، (مستری) پلمبر، الیکٹرشن، ویلڈر، رنگساز، اور تعمیرات کے ساتھ منسلک مزدور وغیر شامل ہیں۔ بورڈ میں اندراج کیلئے درکار دستاویزات میں سکول کے سربراہ، میونسپلٹی، چوکیدار یا مقرر شدہ میڈیکل بورڈ کی جانب سے جاری کی گئی تاریخ پیدائش، روز گار فراہم کرنے والے سر پنچ، یا لیبر انسپکٹر یا تعمیرات عامہ، دیہی ترقی یا محکمہ بجلی یا بی او سی ڈبلیو (آر اینڈ سی ایس ) ایکٹ کے تحت درج شدہ ٹھیکیدار یا کسی بھی رجسٹرڈ تعمیراتی مزدور یونین کے ساتھ منسلک مزدور کی جانب سے روزگار کی سند کے علاوہ سولہ ہندسوں کے کھاتہ نمبر کے ساتھ بینک کا پاس بک، آدھار کارڈ(تجدید شدہ) اور ای شرم کارڈ کا ہونا لازمی ہے۔