عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی،مرکزی وزارت بجلی نے جموں و کشمیر اور لداخ کے لئے شمالی خطے کے مرکزی پیداواری سٹیشنوں (سی جی ایس) کے غیر مختص کوٹے سے 870 میگاواٹ سے زیادہ بجلی مختص کی ہے۔سرکاری دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت بجلی نے متعلقہ حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکزی پیداواری سٹیشنوں کے 44فیصد (877.42 میگاواٹ) کے غیر مختص کوٹے کویکم اکتوبرسے نافذ کریں۔وزارت بجلی نے سال 2025-26 کے موسم سرما کے مہینوں کے لیے مختص فیصد میں کہا ہے کہ شمالی خطے کے مرکزی پیداواری سٹیشنوں کے کل غیر مختص کیے گئے کوٹے میں سے جموں و کشمیر کو اکتوبر2025کے مہینے کیلئے44 فیصد، نومبر2025کیلئے 49 فیصد، دسمبر2025مہینےسےفروری2026 کیلئے54فیصد اور مارچ2026کیلئے44فیصد کوٹہ مل رہا ہے ۔وزارت بجلی نے کہا’’مرکز ی وزارت بجلی نے موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی شمالی ریاستوں کی بجلی کی ضرورت میں تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے شمالی علاقہ کے مرکزی پیداواری سٹیشنوںکے غیر مختص شدہ کوٹے سے بجلی کی مختص کرنے پر نظر ثانی کی ہے اور این آر پی سی سے درخواست کی ہے کہ تمام مخصوص الوکیشنز کا حساب لگانے کے بعد یہ سپلائی یکم اکتوبر سے لاگو کی جائے‘‘۔مزید برآں وزارت بجلی نے کہا کہ جموں و کشمیر ہر سال سردیوں کے مہینوں کیلئے بالترتیب آر اے پی ایس ۔سی سے 41 میگاواٹ اور 36 میگاواٹ (اوڑی دوم سے 15 فیصد کا غیر مختص حصہ) جموں و کشمیر کو حاصل کر رہا ہے۔آر اے پی پی۔بی کو چھوڑ کر 1790.66 میگاواٹ کے بقیہ غیر مختص شدہ پول کی تقسیم کا ذکر کرتے ہوئے وزارت بجلی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر 1056.49میگاواٹ حاصل کر رہا ہے جویکم دسمبر سے28فروری 2026ترمیم نہ کرنے کی صورت میں نافذ رہے گا۔