سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ جمو ں کشمیر بھارت کا کوئی جائز حصہ تھا،نہ ہے اور نہ رہے گا۔ موہن بھاگوت جموں کشمیر کے بجائے خود اپنے بھارت کی فکر کریں جو خود اُنکی اقلیت کش پالسیوں کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کے دہانے پر ہے۔ میڈیا کے لئے جاری اپنے ایک بیان میںیاسین ملک نے کہاکہ آریس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے حالیہ بیان جس میں موصوف نے جموں کشمیر کو بھارت کے اندر ضم کرنے اور یہاں مغربی پاکستان سے آئے ہوئے رفیو جیوں کو شہریت دینے کا مطالبہ کیا ہے پر اپنا درعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ بھاگوت کے اس بیان کو دیوانے کا خواب قرار دیا اورکہا کہ جموں کشمیر کو کسی آئین تر میم یا فوجی قتل و غارت گری کے ذریعے بھارت میں ضم کرنے کا خواب دیکھنے والے موہن بھاگوت کو پہلے خود اپنے بھارت کی فکر کرنی چائیے جہاں ان کی فسطایئت پر مبنی پالیسوں نے مسلمانوں، دلتوں ، عیسا ئیوں ،سکھوں اور دوسری اقلیتوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے اور خود بھارت کے وجود پر سوالیہ نشانات لگا دئے ہیں ۔محبوس چیئرمین نے کہا کہ جموں کشمیر کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے بلکہ کروڑوں کشمیریوں کی ملکیت ہے اور بھارت نے اس سرزمین پر ناجائز فوجی تسلط قائم کر رکھا ہے وہ جلد یابدیر ختم ہو کر رہے گا۔ یاسین ملک نے کہا کہ جموں کشمیر میں نافذ اسٹیٹ سبجکٹ قانون کو ختم کرنے ،یہاں مغربی پاکستان سے آئے ہوئے شرنارتھیوں کو مستقلا بسا کر یہاں کی مسلم اکژیت کو اقلیت میں بدلنے کے خواب د یکھنے والے بھاگوت اور ان کی قبیل کے دوسرے لوگوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کی کشمیری اپنی آزادی اور اپنے تشخص کے دفاع کے لئے اپنا لہو تک نچھاور کر دیں گے اور ان ناگپوری منصوبوں کو پیوستہ خاک کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر ایک متنازعہ خطہ ارضی ہے اور اس پر صرف یہاں کے پشتینی باشندوں کا حق ہے اسلئے مغربی پاکستان سے آنے والے رفیوجیوں کو اس سر زمین پر بساکر یہاں آبادی کے تناسب کو بگاڑنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور کشمیری اپنی سرزمین اور شناخت کی حفاظت کرنا جانتے ہیں ۔ یاسین ملک نے کہا کہ بھاگوت نے اپنی تقریر میں خود اعتراف کیا ہے کی جموں کشمیر میں فوج اور پولیس کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ اپنے اس اعترافی بیان سے بھاگوت کو سمجھ لینا چاہیے کہ فوجی طاقت اور پولیس استعمار سے وہ ایک ایسی قوم کہ جس نے اپنی آزادی اور حق خوداردیت کے لئے آج تک پانچ لاکھ سے زائد لوگ قربان کئے ہیں ،کو نہ ماضی میں شکست دے سکے ہیں اور ناہی مستقبل میں شکست دیں پائیںگے ۔ یاسین ملک نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگ ایک مبنی بر حق جدوجہد میں مصروف ہیں اور اس جد و جہد کو حصول منزل مقصود تک جاری رکھنے کا عزم بالجزم رکھتے ہیں۔ دریں اثناء لبریشن فرنٹ چیئرمین نے عاشورہ محرم کے جلوسوں پر پابندی اور نکلنے والے جلوسوں اور عز اداری پر بد ترین طاقت کے استعمال کی سخت الفاظ میں مذ مت کی ہے اور اسے غیر جمہوری اور کشمیری مسلمانوں کے دینی معاملات میں مداخلت سے تعبیر کیا ہے۔ادھر سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر بٹ نے آر ایس ایس کے چیٖف موہن بھاگوت کے بیان پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر ابھی حل طلب مسئلہ ہے اور ھندوستان کے ساتھ الحاق عارضی ہے کشمیری مسئلہ کشمیر کے آبرومندانہ حل تک اپنی ساسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔