عظمیٰ نیوز سروس
جموں// قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)نے اتوار کو ایک اہم مفرور ملزم کو گرفتار کیا، جس کی گرفتاری کے لیے انعام تھا۔اس کا تعلق پاکستان سے تعلق رکھنے والی ملی ٹینٹ تنظیموںسے ہے، اور ایک نارکو ٹیرر کیس میں ملوث ہے۔این آئی اے کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سید سلیم جہانگیر اندرابی عرف سلیم اندرابی، جو ضلع کپواڑہ کا رہائشی ہے، جون 2020 سے فرار تھا اور اس کے بعد این ڈی پی ایس ایکٹ، آئی پی سی اور یو اے(پی)کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا گیا تھا۔ اس کی گرفتاری NIA کی منشیات کے دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کو تباہ کرنے اور سرحد کے اس پار واقع تنظیموں کے ذریعہ ہندوستان میں بنائے گئے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کی کوششوں میں ایک بڑی کامیابی کی نشاندہی کرتی ہے۔این آئی اے نے 26 جون 2020 کو اس معاملے کی تحقیقات مقامی پولیس سے لے لی تھی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران پتہ چلا ہے کہ سلیم اندربی منشیات کی خرید و فروخت اور جموں و کشمیر اور ہندوستان کے دیگر حصوں میں فنڈز بنانے کی گہری جڑوں والی سازش کا حصہ تھا۔اس نے یہ بھی کہا کہ یہ سازش منشیات کے سمگلروں نے پاکستان میں سرحد کے اس پار واقع کالعدم تنظیموں کے کارندوں کے ساتھ قریبی تعلق سے رچی تھی۔ NIA کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ منشیات کے ریکیٹ کے ذریعے پیدا ہونے والے فنڈز کو تشدد کو فروغ دینے کے لیے اوور گرانڈ ورکرز (OGWS) کے نیٹ ورک کے ذریعے جموں و کشمیر میں ڈالا گیا تھا۔یہ مقدمہ اصل میں ایک عبدالمومن پیر کی گرفتاری کے بعد، ہندواڑہ پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا، جب اس کی ہنڈائی کریٹا گاڑی کو پولیس نے روکا اور 20,01,000 روپے نقد اور 2 کلو گرام ہیروئن ضبط کی تھی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ پوچھ گچھ پر، عبدالمومن پیر نے پولیس کو مزید 15 کلو گرام ہیروئن اور 1.15 کروڑ روپے کی نقدی برآمد کرنے کی نشاندہی کی تھی۔اس نے مزید کہا کہ NIA نے اس معاملے میں دسمبر 2020 سے فروری 2023 کے درمیان دائر مختلف چارج شیٹوں کے ذریعے اب تک کل 15 ملزمان کو چارج شیٹ کیا ہے۔