سرینگر// وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکز کی طرف سے جموں و کشمیر کے کار خانوں کے حق میں ٹیکس سے چھوٹ دینے کا خیر مقدم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس سے چھوٹ ریاست کی صنعتی اور اقتصادی ترقی میں بہت حد تک کار آمد ثابت ہوگا۔ محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے اس فیصلے کے لئے شکریہ ادا کیا ۔ دریں اثنا وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب اے درابو نے بھی مرکز کی طرف سے جموں و کشمیر کے کار خانہ داروں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے پرخیر مقدم کیا ہے۔ مرکز کے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر درابو نے کہا کہ ریاستی حکومت 15 دنوں کے اندر اندر صحیح طریقہ کار اور ترغیب کی ساخت کا جائزہ لے گی ، جس سے مقامی صنعت سرمایہ کار اور صارفین کو فائدہ ہوگا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزیر خزانہ نے آج نئی دہلی میں اعلان کیا کہ جموں وکشمیرکے کار خانوں ، شمالی مشرقی ریاستوں و دیگر ہمالیائی ریاستوں کو31 ؍مارچ 2017 ء تک ٹیکس میں چھوٹ جاری رہے گی ۔جیٹلی نے کہا کہ جی ایس ٹی ایکٹ کے فریم ورک کے تحت ہر کا رخانہ اس خاص مدت کے دوران اپنے رقومات کو واپس کرنے کے عمل کے مستحق ہو ں گے ۔شمالی مشرقی اور ہمالیائی ریاستیں جیسے جموں وکشمیر ، ہماچل پردیش اور اترا کھنڈ کو 10 سال کی ٹیکس میں چھوٹ پچھلے ایکسائز قانون کے تحت ملا کرتی تھی ۔ سکیم کے تحت ، جن کار خانوں کو اس مدت کے دوران 10 سال کے لئے ٹیکس میں چھوٹ ملی اُن کے لئے الگ بقایا جات عرصہ مقرر کیا گیا ہے ۔نئے جی ایس ٹی نظام کے تحت ، ٹیکس کے چھوٹ میں کوئی گنجائش نہیں لیکن ایکٹ کے تحت ایک ایسا سیکشن موجود ہے جو رقومات کی واپسی کی اجازت دیتا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ اور صنعت و حرفت کے وزیر چندر پرکاش گنگا نے مرکز کی طرف سے ٹیکس میں چھوٹ کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے جس کے تحت ریاست کے کارخانہ داروں کے حق میں ٹیکس چھوٹ جاری رہے گی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزیر خزانہ نے نئی دہلی میں اعلان کیا کہ جموں وکشمیرکے کار خانوں ، شمالی مشرقی ریاستوں و دیگر ہمالیائی ریاستوں کو31 ؍مارچ 2027 ء تک ٹیکس میں چھوٹ جاری رہے گی ۔ڈاکٹر سنگھ اور گنگا نے اُمید ظاہر کی کہ ٹیکس میں چھوٹ اقتصادی ترقی اور صنعتی فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگی۔انہوں نے اس سلسلے میں مرکز ی حکومت کا تہہ دِل سے شکریہ ادا کیا۔