عظمیٰ نیوزسروس
کٹھوعہ//محکمہ زراعت کٹھوعہ نے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے بلاور میں پہلی بار چائے کے باغات کی مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس نئی پہل کے حصے کے طور پر، علاقے میں 20,000سے زیادہ چائے کے پودے لگائے جا رہے ہیں۔شجرکاری مہم کا باقاعدہ افتتاح ایم ایل اے بلاور ستیش شرما نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بلاور ونے کھوسلہ، چیف ایگریکلچر آفیسر کٹھوعہ جتیندر کمار، ڈویژنل فاریسٹ آفیسر بلاور اندو شرما، سب ڈویژنل ایگریکلچر آفیسر روی شرما، ضلع ایس ایم ایس سنجے گپتا اور سنجے شرما، سابق مقامی محکمہ کے افسران اور مقامی محکمہ کے بڑے ممبران کی موجودگی میں کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ایل اے ستیش شرما نے بلاور کے پہاڑی علاقے میں اس طرح کے اختراعی قدم کو شروع کرنے پر محکمہ زراعت کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہاکہ خطے کی آب و ہوا اور مٹی کے حالات – خاص طور پر شیوالک رینج کے پار – قریب سے پالم پور سے مشابہت رکھتے ہیں، جو کہ چائے کی کاشت کے لیے مشہور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مہم کے لیے پودے پالم پور سے حاصل کیے گئے ہیں۔شرما نے دور دراز اور دیہی علاقوں میں ترقیاتی اقدامات میں تعاون فراہم کرنے کے لیے یوٹی انتظامیہ اور حکومت ہند کی تعریف کی۔ انہوں نے کمیونٹی کی زیادہ سے زیادہ شمولیت پر زور دیا اور کہا”اگر یہ پائلٹ کامیاب ثابت ہوتا ہے، تو پورے خطے میں اس طرح کی مزید شجرکاری مہم چلائی جائے گی”۔ انہوں نے سبز پہل “ایک پیڑ ماں کے نام 2.0” کی مطابقت پر بھی روشنی ڈالی، جس میں ہر شہری کو ماں کی یاد اور احترام میں درخت لگانے کی ترغیب دی گئی۔اے ڈی سی ونے کھوسلہ نے اپنے خطاب میں اس پہل کو خود انحصار دیہی برادریوں کی طرف ایک راہ توڑنے والا اقدام قرار دیا۔ انہوں نے نوجوانوں اور کسان برادری پر زور دیا کہ وہ اس طرح کے پروجیکٹوں میں سرگرم حصہ دار بنیں اور مشن یووا مہم کے تحت دیہی تبدیلی کے لیے حکومت کی جاری وابستگی پر زور دیا۔سی اے او جتیندر کمار نے ایم ایل اے ستیش شرما کی چائے کے باغات کی پہل کی حمایت کرنے پر تعریف کی۔ انہوں نے اجتماع کو ہولیسٹک ایگریکلچر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کئی کسانوں پر مرکوز مداخلتوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔پروگرام کے موقع پر ایچ اے ڈی پی کے تحت مستحقین میں زرعی مشینری تقسیم کی گئی۔ ان میں 2ٹریکٹر، 1تھریشر، 1پاور ٹِلر،2 برش کٹر اور 1ریپر کم بائنڈر شامل ہیں جس کا مقصد فارم کی مشینی اور پیداواری صلاحیت کو فروغ دینا ہے۔