ٹی ای این
سرینگر// مرکزی کابینہ نے بدھ کو تین اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کے لیے رائلٹی کی شرح کو منظوری دے دی۔اہم معدنیات کی رائلٹی کی شرح کا فیصلہ محکمہ کان کنی کے ستمبر میں اعلان کے بعد آیا ہے کہ حکومت چند ہفتوں میں اہم معدنیات کی کانوں کی نیلامی شروع کر دے گی۔واضح رہے کہ رواں برس فروری میں جموں و کشمیر میں 5.9 ملین ٹن کے تخمینہ ذخائر کے ساتھ لیتھیم کے پہلے ذخائر کا پتہ چلاجبکہ اسکے بعد کرناٹک اور راجستھان میں بھی بڑے ذخائر دریافت ہوئے ۔ کابینہ فیصلے سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ مرکزی کابینہ نے بدھ کے روز تین اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کے لیے رائلٹی کی شرح کو منظوری دے دی۔واضح رہے کہ لیتھیم، نیوبیم اورآر ای ای کے لیے منظور شدہ رائلٹی کی شرحیں بالترتیب 3 فیصد، 3 فیصد اور ایک فیصد ہیں۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق نیلامی کے لیے جو بلاکس تیار کیے جا رہے ہیں، ان میں نایاب زمین کے ساتھ نکلے، لیتھیم، کوبالٹ اور پلاٹینم بھی شامل ہیں۔قانونی ڈھانچہ تیار کیا گیا ہے اور بلاکس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بولی کے حصول کے لیے ٹینڈر دسمبر تک جاری ہونے کی امید ہے اور تین ماہ بعد نیلامی شروع ہو سکتی ہے۔معدنی رائلٹی معدنی مادوں کو نکالنے کے حق کے بدلے خودمختار مالک (حکومت) کی وجہ سے اقتصادی کرایہ ہے۔ہندوستان نے نجی کان کنوں کو مواد کی تلاش کی اجازت دے کر لیتھیم جیسے کچھ اہم معدنیات کی تلاش کو فروغ دینے کے لیے جولائی میں اپنے کان کنی کے قوانین کو تبدیل کیا تھا۔ لیتھیم الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریاں بنانے کے لیے استعمال ہونے والا ایک اہم خام مال ہے، فروری میں جموں و کشمیر میں 5.9 ملین ٹن کے تخمینہ ذخائر کے ساتھ لیتھیم کے پہلے ذخائر کا پتہ چلا۔