سرینگر //جموں و کشمیرمفاہمتی محاذ نے سنیچر کو لوگوں میں بھائی چارہ بڑھانے اور ہندو مسلم سکھ اتحاد کی صدیوں پرانی روایات کو نئی جہت بخشنے کیلئے پریس کالونی میں ایک روزہ بھوک ہڑتال کی اور دھرنا دیا۔ بھوک ہڑتال پر بیٹھے افراد نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے بات چیت کا راستہ اپنا کر کشمیری عوام کو امن و امان سے رہنے کا موقع فراہم کریں۔ مفاہمتی محاذ کے چیئرمین سندیپ ماوا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ امن و امان سے رہنا چاہتے ہیں مگر بھارت اور پاکستان آپسی تنازعے میں جموں و کشمیر کے عوام کو اپنا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی وزیر اعظم نریندری مودی سے درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ آپ سب کا ساتھ، سب کا وکاس کی بات کرتے ہیں تو جموں و کشمیر میں عوام کو کس بنیاد پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کو کشمیر میں ڈیوٹی کے دوران(نازک حالات میں کام کرنے کا الائونس) Hardship allowance دیا جاتا ہے جبکہ بنیادی سطح پر کشمیری عوام مشکلات کا سامنا کررہے ہیں اور انہیں کوئی بھی الائونس نہیں دیا جارہا ہے ۔ سندیپ ماوا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کے تنازعے میں کشمیری عوام خواہ وہ ہندو ہو، سکھ ہو یا مسلمان ہو ،پسے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہندو مسلم سکھ اتحاد کی صدیو ں پرانی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے سنیچر کو بھوک ہڑتال کی اور دھرنے کا اہتمام کیا ہے کہ دونوں حکومتوں پر زور دیا جائے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل کرانے کیلئے اقدامات کریں تاہم جموں و کشمیر کے لوگ امن کی سانس لیں سکیں۔