عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموّں و کشمیر سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ NEET امیدوار نے مبینہ طور پر کوٹا کے پرتاپ چوراہا علاقے میں واقع اپنےپینگ گیسٹ روم میں چھت کے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی۔یہ اس سال کا 15 واں اور رواں ماہ کا دوسرا واقعہ ہے۔
مہاویر نگر پولیس اسٹیشن کے سرکل انسپکٹر رمیش کاویہ نے بتایاکہ خودکشی کرنے سے قبل، ذیشان نامی لڑکی نے اپنے ایک رشتہ دار سے فون پر بات کی اور اُسے بتایا کہ وہ خودکشی کر سکتی ہے، اس کے بعد کال کاٹ دی۔رشتہ دار برہان نے فوری طور پر اسی عمارت میں اوپر والے فلور پر رہنے والی ایک طالبہ ممتا کو فون کیا اور اسے ذیشان کی خیریت دیکھنے کو کہا۔
ممتا فوراً ذیشان کے کمرے کی طرف بھاگی، جہاں دروازہ اندر سے بند تھا۔ اس نے مدد کے لیے پکارا،کافی لوگ جمع ہو گئے اور قریب ہی کام کرنے والے کارپینٹرس سے گرائنڈر لے کر دروازہ توڑا گیا۔لوگوں نے دیکھا کہ ذیشان چھت کے پنکھے سے لٹکی ہوئی ہے۔ اسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، لیکن ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا۔
پولیس کے مطابق، ذیشان ایک ماہ قبل کوٹا واپس آئی تھی۔ وہ پہلے بھی شہر میں ایک کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لے کر NEET کی تیاری کر چکی تھی، لیکن اس بار وہ خود سے پڑھائی کر رہی تھی اور کسی انسٹی ٹیوٹ میں داخل نہیں تھی۔
پولیس نے مزید بتایا کہ کمرے میں پنکھے کے ساتھ ’اینٹی ہینگنگ ڈیوائس‘ نصب نہیں تھی جو ایک پنجرے جیسا آلہ ہوتا ہے جو پنکھے کے گرد لگایا جاتا ہے تاکہ لٹک کر خودکشی کو روکا جا سکے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والی ایک اور NEET امیدوار نے بھی 3 مئی کو اپنے امتحان سے ایک دن قبل کنہاڈی پولیس اسٹیشن کے دائرے میں واقع اپنے کمرے میں پھانسی لگا لی تھی۔
جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والی NEETاُمیدوار کی کوٹا میں مبینہ طور خود کشی
