کولگام/ /جنوبی کشمیر میں جنگجوئوں کی طرف سے جموں و کشمیر بنک کی کیش وین کو لوٹنے کی ناکام کوشش کے دوران وین کی حفاظت پر مامورجموں کشمیر پولیس کے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت5 جوان اور بینک کے دومحافظ اپنی جان گنوا بیٹھے،تاہم گاڑی کا ڈرائیورمعجزاتی طور پر بچ گیا۔ جنگجو اس واقعہ میں اگر چہ کوئی رقم لوٹنے میں ناکام رہے تاہم وہ پولیس جوانوں سے انکا اسلحہ اڑانے میں کامیاب ہوئے۔ واضح رہے کہ حالیہ ایام میں جنوبی کشمیر میں مقامی بینک شاخوں کو لوٹنے کی پے در پے وارداتیں رونما ہوئی ہیں، اور صرف دو دن قبل ہی اننت ناگ قصبہ میں دن دھاڑے بینک کو لوٹنے کی ناکام کوشش کی گئی تھی جس میں ایک جنگجو پکڑا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع ہیڈ کوارٹر کولگام سے 6کلومیٹر دور پمبئی علاقے میںسہ پہر4بجے گھات میں بیٹھے جنگجوئوںنے منزگام سے کولگام کی طرف جارہی جموں کشمیر بینک کی ایک کیش وین کو روک کر اس میں سوار 7حفاظتی اہلکاروں کو نیچے اُتارا اور ان کا اسلحہ چھین لیا۔جس وقت یہ واقعہ پیش آیا،اُس وقت حملے کا نشانہ بننے والی کیش وین بینک کی منز گام برانچ میں رقم چھوڑ کر واپس آرہی تھی۔ حملہ آوروں کی جمعیت نصف درجن سے زائداسلحہ برداروں پر مشتمل تھی ، وہ نقاب پوش تھے ،انہوں نے فوجی وردیاں پہن رکھی تھیں اور وہ نزدیکی میوہ باغات سے اچانک نمودار ہوئے۔حملہ آوروں نے یہ حملہ انجام دینے کیلئے بستی سے دوروسیع میوہ باغات پر مشتمل علاقے کا انتخاب کیا۔جنگجوئوں نے اہلکاروں سے اسلحہ چھین لینے کے بعد ان پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سات ہلاکتیں ہوئیں۔یہ کارروائی اس قدر اچانک اور منصوبہ بند طریقے سے انجام دی گئی کہ کیش وین میں سوار اہلکاروں کو جوابی کارروائی کرنے کا موقعہ ہی نہیں ملا، البتہ گاڑی کا ڈرائیور شبیر احمد ساکن بجبہاڑہ کسی طرح حملہ آوروں کو چکمہ دیکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔حملہ آور حملہ انجا م دینے کے فوراً بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔گاڑی کے فرار ہوئے ڈرائیور نے ہی پولیس کو معاملے کی اطلاع دی اوربعد میں جب پولیس اور فورسز کے اہلکار جائے واردات پر نمودار ہوئے تو سبھی جوانوں کی لاشیں سڑک پر پڑی تھیں۔ ان تمام اہلکاروں کو ضلع اسپتال کولگام منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ مارے گئے اہلکاروں کی شناخت اسسٹنٹ سب انسپکٹر بشیر احمد ولد عبدالغنی ڈار ساکن بونی گام قاضی گنڈ،کانسٹیبل مظفر احمد ولد گل محمد بٹ ساکن یور خوشی پورہ قاضی گنڈ،کانسٹیبل فاروق احمد ولد عبدالعزیز ساکن نہامہ دمحال ہانجی پورہ، کانسٹیبل اشفاق احمد ولد عبدالاحد حجام ساکن زکورہ بٹہ پورہ سرینگر اور کانسٹیبل محمد قاسم ولدباہو خان ساکن ترہگام کپوارہ،بینک گارڈ مظفر احمد لاوے ساکن لڈگو نہامہ اور جاوید احمد بٹ ساکن واس بٹہ پورہ محمد پورہ کولگام کے بطور ہوئی ہے۔دونوں بینک گارڈ بینک کی مخصوص وردی میں ملبوس تھے۔ڈاکٹروں کے مطابق تمام اہلکاروں کے جسموں میں ایک سے زیادہ گولیاں پیوست تھیں اور خون کی کافی مقدار بہہ جانے کی وجہ سے ان کی جان نہیں بچائی جاسکی۔دو بینک محافظین ایک پرائیویٹ سیکورٹی کمپنی سے وابستہ تھے اور ماہانہ اجرت پر کام کرتے تھے۔واقعہ کے بعدپولیس اور فورسز کی مزید کمک وہاں نمودار ہوئی اورگرد و نواح کے علاقوں کو محاصرے میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی جس کے دوران گاڑیوں کی آمدورفت روک دی گئی ۔یہ پہلا موقعہ ہے جب جنگجوئوں نے بینک کی کیش وین پر حملہ کرکے 7 اہلکاروں کو ہلاک کردیااور ان کے ہتھیار چھین لئے۔ڈی آئی جی جنوبی کشمیر ایس پی پانی نے دو بنک ملازمین سمیت 7اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ حملہ آور پولیس اہلکاروں سے 4انساس اور ایک اے کے47رائفل کے ساتھ ساتھ ان کے میگزین اور گولیاں بھی اڑا لے گئے۔انہوں نے کہا کہ اس واردات کے پیچھے حزب المجاہدین سے وابستہ شوژ کے رہنے والے عمر نامی جنگجو کا ہاتھ ہے۔ڈی آئی جی پانی نے اس بات کی تصدیق بھی کی کہ گاڑی کا ڈرائیور معجزاتی طور پر اپنے آپ کو بچانے میں کامیاب ہوگیا۔ حملے کے فوراً بعد پولیس ،ایس او جی ،سی آر پی ایف اور فوج کے سینئر افسران بھی جائے واردات پر پہنچ گئے اور صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ حملہ آئوروں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے تلاشی کارروائی کی نگرانی کی ۔تاہم تلاشی کارروائی کے دوران کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ۔
وزیراعلیٰ کی ہلاکتوں کی مذمت
سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کولگام کے پمبئی دیہات میں ایک کیش وین میں سوار5پولیس اہلکاروں اور2 بینک ملازمین کی نامعلوم حملہ آوروں کے ہاتھوں ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ بینک ملازمین مقامی بینک شاخوں میں نقدی رقم دینے اور وہاں سے حاصل کرنے کی ڈیوٹی پر تھے اور ان کی ہلاکت سماج میں خطرناک مجرمانہ کارروائیوں کی عکاس ہے۔وزیر اعلیٰ نے پونچھ ضلع میں کرشنا گھاٹی کے مقام پرایل او سی پار فائرنگ کے نتیجے میں 2فوجیوں کے مارے جانے کی بھی مذمت کی ہے۔انہوں نے کل شام سرینگر کے خانیار علاقے میں گرینیڈ حملے میں ایک عام شہری کے مارے جانے پر بھی دُکھ کا اظہار کیا ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ انہوں نے کئی بار تشدد کے منفی اثرات کے بارے میں خبردار کیا ہے اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ نوجوان نسل کے مستقبل کو پُر امن بنانے کے لئے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کریں۔
نیشنل کانفرنس کا اظہارِ افسوس
سرینگر //نیشنل کانفرنس نے کولگام ہلاکتوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔کارگذار صدر عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا’’ پھر ہلاکتیں، ایک بار پھر افسوسناک اطلاعات‘‘۔انہوں نے کہا کہ ایسے دلخراش واقعات پر افسردگی ہوتی ہے۔نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ ہماری دلی ہمدردی ان کنبوں کیساتھ ہے جن کے لخت جگر اس حملے میں جاں بحق ہوئے۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی اندوہناک اور قابل مذمت واقعہ ہے۔
جے کے بینک چیئرمین کو صدمہ
سرینگر//جے کے بنک چیئرمین و سی ای او پرویز احمد نے بنک کی نقد وین کی حفاظت پر مامور سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت پر گیرے صدمے کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ’’ ہم جے کے بنک ان سیکورٹی اہلکاروں جو کولگام میں بنک کے مزنگام ،اہربل برانچ پر نقدپہنچانے کے بعد واپس آرہے تھے اور جان بحق کئے گئے۔میری دلی تعزیت اور ہمدردی سوگوار کنبوں کے ساتھ ہیں‘‘۔