جموں میں 46کلو ہیروئن ضبطی کیس میں چارج شیٹ داخل

Towseef
3 Min Read

عظمیٰ نیوزسروس

جموں//ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے نارکو ٹیررکے ایک مقدمے میں اپنی پہلی چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں گزشتہ سال اگست میں جموں اور پنجاب میں 46کلو گرام ہیروئن ضبط کی گئی تھی، جس سے پاکستان میں قائم ممنوعہ تنظیم لشکر طیبہ کے کردار کو بے نقاب کیا گیا تھا۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ کیس کی شروعات پنجاب کے ترن تارن کے رہنے والے سرتاج سنگھ کی گزشتہ 9اگست کو قطعی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر جموں کے بس اسٹینڈ کے علاقے سے 33.580کلو گرام سے زیادہ ہیروئن کے ساتھ ہوئی تھی۔تیز رفتار فالو اپ تفتیش کے نتیجے میں ایک دوسرے ملزم امرت پال سنگھ عرف فوجی کی شناخت ہوئی، جو ابتدائی طور پر ایک اور کھیپ لے کر جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا تھا لیکن بعد میں پنجاب پولیس نے اسے 12.626کلوگرام اضافی ہیروئن برآمد کرتے ہوئے گرفتار کر لیا تھا۔بین الاقوامی طول و عرض اور ابھرتے ہوئے دہشت گردی کے روابط کی وجہ سے، کیس کو ایس آئی اے جموں کو منتقل کر دیا گیا، اور این ڈی پی ایس ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعات کے تحت تفتیش شروع کی گئی۔عہدیدارنے بتایا کہ SIA نے اس کیس میں مجاز عدالت کے سامنے اپنی پہلی چارج شیٹ داخل کی، جس کی تحقیقات میں امرت پال سنگھ کو لشکر طیبہ سے وابستہ ایک پاکستان میں مقیم ہینڈلر سے جوڑنے والے اہم شواہد کا پتہ چلا، جس سےنارکو ٹیرر سے براہ راست تعلق قائم ہوا۔انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی تکنیکی، سائنسی اور انسانی ذہانت کے ذریعے حاصل کی گئی۔عہدیدارنے کہا’’چارج شیٹ ملزم جوڑی اور دیگر ملوث افراد کے خلاف NDPS ایکٹ اور UAPA کے تحت سنگین جرائم کی تصدیق کرتی ہے۔انکاکہناتھا’’یہ کیس منشیات سے چلنے والی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک بڑی کامیابی کی نشاندہی کرتا ہے اور جموں و کشمیر اور اس سے آگے کے علاقے میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کو فنڈ دینے اور مدد کرنے کے لیے منشیات کی سمگلنگ کے راستوں کا استحصال کرنے والے بین الاقوامی مجرمانہ دہشت گرد سنڈیکیٹس کے مسلسل خطرے کو اجاگر کرتا ہے‘‘۔

Share This Article