جموں//پولیس نے جیول چوک میں ایک پولیس اہلکار سے بندوق چھیننے کے معاملہ میں مبینہ طور ملوث مزید ایک نوجوان کو حراست میں لے لیا ہے ، تاہم ابھی تک اہلکار سے چھینی گئی AK-47رائفل اور اس کا میگزین برآمد نہیں کیا جا سکا ہے، پولیس نے 2موٹر سائیکل بھی ضبط کئے ہیں جو سمجھاجاتا ہے کہ اس واردات میں استعمال کئے گئے تھے ۔ ذرائع نے بتایا کہ شاہد نامی اس نوجوان کو اتوار کی صبح بن ٹول پلازہ نگروٹہ سے اس وقت دبوچ لیا گیا جب وہ کشمیر کی طرف جا رہا تھا۔ اس سے قبل پولیس نے مسعود احمد ولد عبدالرشید ساکن رنتی پورہ شوپیاں کو حراست میں لیا ۔ آئی جی پو لیس جموں ایس ڈی سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پولیس نے اس معاملہ میں ملوث 2نوجوانوں کو پکڑ لیا ہے جب کہ تیسرے مشتبہ نوجوان کی تلاش شد و مد سے جاری ہے جو چھینی گئی رائفل سمیت ابھی تک پولیس کی گرفت میں نہیں آ سکا ہے ۔ آئی جی پی نے بتایا کہ مفرور نوجوان کا تعلق بھی شوپیاں سے ہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس تمام زائویوں سے معاملہ کی چھان بین کر رہی ہے اور ان نوجوانوں کے منشیات کے عادی ہونے کے امکانات کو بھی خارج نہیں کیا جاسکتا ہے ۔تاہم پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ایک منظم حملہ تھا، پولیس نے مزید 4نوجوانوں کو پوچھ گچھ کے لئے پکڑا لیاہے ۔قابل ذکر ہے کہ یہ واقعہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب توی پل پر مندر مسجد پوائنٹ کے قریب اس وقت پیش آیا تھا جب دہلی کی ایک تنظیم’انجمن منہاج رسول‘کے چیئر مین مولانا سید اطہر دہلوی کے ذاتی محافظ کے طور تعینات کانسٹبل محمد حنیف پیدل پولیس لائن کی طرف جا رہا تھا تو چند نوجوانوں نے اس کی آنکھوں میں مرچی پھینکی، اس کے سر پر کسی کے ساتھ وار کر کے اسے زخمی کر دیا اور اس سے قبل کہ وہ جوابی کارروائی کرتا اس کی سروس رائفل چھین کر فرار ہو گئے۔ رابطہ قائم کرنے پر مولانا نے کشمیر عظمیٰ کو کہا کہ وہ کل ہی وادی سے واپس جموں پہنچے تھے اور آج ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرنے کے بعد شاہدرہ شریف جانے کا ارادہ رکھتے تھے، تاہم اس واقعہ کے بعد انہوں نے اپنا پروگرام منسوخ کر دیا ہے ۔ ا س دوران پورے خطہ میں سیکورٹی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے ، پولیس نے توی دریا میں گشت کی،کئی ایک مقامات پر تلاشی مہم چلائی گئی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے مجوزہ دورہ سے ایک ہفتہ قبل پیش آئے اس واقعہ سے سیکورٹی ایجنسیز مزید مستعد ہو گئی ہیں اور نوراترا کیلئے کئے گئے حفاظتی انتظامات کا نئے سرے سے جائزہ لیا جا رہا ہے ۔