عبور ومرور بری طرح متاثر،بارشیںبحالی کے کام میں سَدِّ راہ
جموں//جموں سری نگر قومی شاہراہ ان 11سڑکوں میں شامل ہے جو بدھ کے روز جموں خطہ میں شدید بارشوں کی وجہ سے مٹی کے تودے اور مٹی کے تودے گرنے کے بعد بند ہو گئی ہیں، جس سے 2000سے زیادہ گاڑیاں راستے میں پھنس گئی ہیں۔متعدد کلیئرنس تنظیموں کے لوگ اور مشینیں شدید بارشوں اور سیلاب سے نبرد آزما ہیں تاکہ علاقے میں شاہراہوں اور سڑکوں کو ٹریفک کے قابل بنایا جا سکے۔جموں سری نگر قومی شاہراہ وادی کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑنے والی 250کلومیٹر طویل سڑک پر کئی مقامات پر بھاری بارش کے بعد مٹی کے تودے گرنے، سڑک کے گڑھے، مٹی کے تودے اور پتھر کے پھسلنے کے بعد ٹریفک کے لیے بند رہی۔اس کے علاوہ اہم شاہراہیں بشمول جموں-راجوری-پونچھ شاہراہ، بٹوت-ڈوڈہ-کشتواڑ ہائی وے، سنتھن-اننت ناگ روڈ اور مغل روڈ کو لینڈ سلائیڈنگ کے پیش نظر اور احتیاطی تدابیر کے طور پر شدید بارشوں کے پیش نظر ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔جموں-سرینگر ہائی وے، مغل روڈ، سونمرگ-سرینگر-گمری روڈ، اور سنتھن روڈ کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ، مٹی کے تودے اور پتھراؤ کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد و رفت کے لیے بند ہیں ۔انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ جب تک موسم بہتر نہیں ہو جاتا اور بحالی کا کام مکمل نہیں ہو جاتا ان سڑکوں پر سفر نہ کریں۔ایک افسر نے کہا، ’’جکھینی (اُدھم پور) سے سری نگر کی طرف کسی بھی گاڑی کی نقل و حرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ تھرڈ، ادھم پور میں سڑک کے اوپری حصے کی زمین دھنس گئی ہے، اس کے علاوہ ہائی وے پر متعدد مقامات پر مٹی کے تودے، مٹی کے تودے اور پتھراؤ کے واقعات بھی شامل ہیں‘‘۔نگروٹہ (جموں) سے ریاسی، چنانی، پٹنی ٹاپ، ڈوڈہ، رام بن، بانہال، سری نگر اور اس کے برعکس گاڑیوں کی نقل و حرکت کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔ایک عہدیدارنے کہا’’کٹرا اور ادھم پور شہر سے تعلق رکھنے والے مسافروں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اپنی شناخت ثابت کرنے کے لیے اپنے فوٹو شناختی کارڈ اپنے پاس رکھیں تاکہ ان کی نقل و حرکت کو آسانی سے ممکن بنایا جا سکے‘‘۔انہوں نے بتایا کہ شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے 2,000 سے زیادہ گاڑیاں مختلف مقامات پر پھنسی ہوئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جموں-راجوری-پونچھ قومی شاہراہ کنڈی ٹنل کے قریب چوکی چورہ پر منگل کی رات سے بند ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تباہ شدہ سڑک کی سطح کی وجہ سے 300سے زیادہ گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضروری خدمات کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے علاوہ راجوری اور پونچھ کو دوبارہ جوڑنے کے لیے ہائی وے کو بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بٹوت-ڈوڈہ-کشتواڑ شاہراہ بھی پل ڈوڈا علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد بند ہے، جس کے نتیجے میں کئی گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔
اسی طرح کشتواڑ-سنتھن-اننت ناگ شاہراہ گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند ہے۔انہوں نے کہاکہ مغل روڈ کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ کٹھوعہ، راجوری، ڈوڈہ، کشتواڑ، رام بن اور ریاسی میں نو بین الاضلاع سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ اور پتھر گرنے کی وجہ سے بند ہیں۔ حکام نے کہا کہ کٹھوعہ ضلع میں جموں-پٹھانکوٹ سڑک کے ساتھ لنکن پور-مادھوپور اور سہر کھڈ پلوں میں سے ایک ایک ٹیوب کو گزشتہ ہفتے سیلاب سے نقصان پہنچا تھا لیکن دوسری ٹیوب کے ذریعے ہائی وے پر ٹریفک جاری ہے۔