عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر کے کئی علاقوں میں کل معمول سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ سرینگر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو کہ موسمی اوسط سے 3.8ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے۔ وادی کے دیگر حصوں میں بھی معمول سے زیادہ گرمی دیکھی گئی۔ قاضی گنڈ میں 31.4 ، جبکہ کوکرناگ میں 30.8ریکارڈ کیا گیا۔ کپوارہ میں بھی 32.6ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت معمول سے 2.9ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے۔گلمرگ اور پہلگام کے سیاحتی مراکز میں درجہ حرارت قابل برداشت رہا۔ گلمرگ میں 23.0درج کیا گیا، جبکہ پہلگام میں زیادہ سے زیادہ 24.0ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔جموں کے علاقے میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت عام حد کے اندر یا اس سے کم تھا۔ جموں شہر 33.4ڈگری سینٹی گریڈ پر نسبتاً ٹھنڈا رہا جو کہ معمول سے 4.2ڈگری سینٹی گریڈ کم ہے۔ کٹرا میں 32.4، بانہال میں 29.2، بٹوت 28.2اور بھدرواہ میں 30.2 ریکارڈ کیا گیا۔مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ، لیہہ اور کرگل میں بالترتیب 26.2 اور 28.6 درجہ حرارت رہا۔محکمہ موسمیات نے مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی پیش گوئی کی ہے اور آنے والے دنوں میں بارش یا گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔اس دوران موسمیاتی مرکز سرینگر نے 22اور 30جون کے درمیان جموں و کشمیر میں وقفے وقفے سے بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے ایک موسمی ایڈوائزری جاری کی ہے، خاص طور پر جموں ڈویژن میں درمیانی سے بھاری بارش متوقع ہے۔پیشن گوئی کے مطابق23اور 24جون کے درمیان، کہیں کہیں پر ہلکی بارش یا گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ 25سے 27جون تک موسم کا مزید فعال مرحلہ متوقع ہے، جموں ڈویژن کے کچھ حصوں میں وقفے وقفے سے ہلکی بارش اور بھاری بارش کا امکان ہے۔ بارشوں کی سرگرمیاں 28سے 30جون تک جاری رہنے کا امکان ہے، پورے خطے میں بکھری ہوئی بارشیں ہوں کی۔موسمیاتی مرکز نے 22اور 25اور 27جون کے درمیان خاص طور پر اچانک سیلاب کی وارننگ بھی جاری کی ہے۔ پہاڑی سڑکوں پر مٹی کے تودے اور پتھر گرنے کا زیادہ خطرہ ہے، جس سے رہائشیوں اور مسافروں کے لیے احتیاط کی ضرورت ہے، خاص طور پر سیلاب زدہ اور پہاڑی علاقوں میں۔حکام اور عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ الرٹ رہیں اور شدید بارشوں کے دوران خطرناک علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔