عظمیٰ نیوز سروس
جموں// نیشنل کانفرنس کی حکومت جموں میںآج سے اگلے چھ مہینوں کے لیے کام کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے، جس سے چار سال کے وقفے کے بعد دربار موو کی صدیوں پرانی روایت کو بحال کیا جائے گا۔سری نگر میں 30 اور 31 اکتوبر کو بند ہونے والے سول سیکرٹریٹ اور دیگر دفاتر 3 نومبر کو سرمائی دارالحکومت سے دو سالہ ‘دربار موو کے تحت کام کرنا شروع کر دیں گے، یہ مشق لیفٹیننٹ گورنر نے 2021 میں بند کر دی تھی۔عہدیداروں نے بتایا کہ دفاتر کو دوبارہ کھولنے کے لیے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں، جن میں سرینگر سے جموں منتقل ہونے والے ملازمین کے لیے سیکورٹی، رہائش اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور زیادہ تر ملازمین نے پیر کو یہاں اپنے دفاتر میں حاضری کے لیے سرینگر سے جموں تک سڑک کے ذریعے سفر کیا، جو دربار موو کی بحالی کے بعد خطے میں حکومت کا پہلا سرمائی اجلاس تھا۔تقریبا 150 سال قبل ڈوگرہ حکمرانوں کی طرف سے متعارف کروائی گئی ‘دربار موو’ کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جون 2021 میں روک دیا تھا، انتظامیہ کی ای-آفس میں مکمل منتقلی کا حوالہ دیتے ہوئے، جس سے ہر سال 200 کروڑ روپے کی بچت ہو سکتی ہے۔تاہم، اس فیصلے پر مختلف حلقوں کی طرف سے شدید تنقید کی گئی، جس میں جموں کی کاروباری برادری بھی شامل ہے جنہوں نے اس مشق کو دونوں خطوں کے درمیان ایک رشتہ قرار دیا۔16 اکتوبر کو، عبداللہ نے دربار موو کو بحال کرکے اپنا انتخابی وعدہ پورا کیا، اس فیصلے کا جموں کے تاجروں نے گرمجوشی سے خیرمقدم کیا جو سول سیکرٹریٹ پہنچنے پر ملازمین پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کرنے پر غور کر رہے ہیں۔