جموں//آج یعنی پیر کے روز ریاستی حکومت کا دربار اگلے چھ ماہ کے لئے جموں میں سج جائے گا۔ حسب روایت گورنر ستیہ پال ملک کو سول سیکرٹریٹ میں گارڈ آف آنرپیش کیا جائے گا اس کے ساتھ ہی سیکرٹریٹ کے علاوہ راج بھون، قانون ساز اسمبلی و کونسل، پولیس صدر دفاتر اور دیگر مؤ دفاتر بھی 10دن کے بعد جموں میں کام کرنا شروع کر دیں گے، یہ دفاتر 26اکتوبر کو گرمائی راجدھانی سرینگر میں بند ہوئے تھے۔ سینئر بی جے پی لیڈر اور اس کے بھائی کا کشتواڑ میں نامعلوم بندوق برداروں کی طرف سے گولی مارکر قتل کئے جانے کے بعد پورے جموں میں سیکورٹی کو مزید چوکس کر دیا گیا تھا اور دربار مؤ کے تناظر میں حساس مقامات پر مزید فورسز تعینات کر دی گئی ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیوں نے شہر میں امن و قانون بنائے رکھنے کیلئے جامع حکمت عملی طے کر رکھی ہے تا کہ کسی بھی قسم کی صورتحال سے موثر انداز میں نپٹا جا سکے ۔ شہر میں متعدد مقامات پر خصوصی ناکے قائم کئے گئے ہیں، چوراہوں اور بھیڑ بھاڑوالے علاقوں میں تعینات سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے اس کے علاوہ سول سیکرٹریٹ کے علاوہ دیگر کئی مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں تاکہ سماج دشمن عناصر پر نظر رکھی جا سکے ۔ چونکہ امسال سیاسی حکومت نہیں ہے اس لئے حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کی طرف سے روایتی طور پر جموں بند وغیرہ کی کوئی کال نہیں ہے تاہم سیکرٹریٹ کھلنے کے پہلے روز سرکاری ملازمین کی کئی تنظیموں کی طرف سے احتجاج درج کروائے جانے کا امکان ہے ۔ پولیس نے اس قسم کی احتجاجی ریلیوں سے نپٹنے کیلئے بھی منصوبہ بندی کر رکھی ہے اورسول سیکرٹریٹ کی طرف جانے والے تمام راستوں پر خصوصی بیرئر نصب کئے گئے ہیں تاکہ گھیرائو کی کوششوں کو ناکام بنایا جا سکے ۔