عظمیٰ نیوز سروس
جموں //جموں صوبے میں سیلابی صورتحال نے سنگین رخ اختیار کرلیا ہے۔ دریاوں اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہونے سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ فوج، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی ٹیمیں بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ذرائع کے مطابق این ڈی آر ایف اہلکاروں نے جموں شہر اور اس کے مضافاتی علاقوں میں پھنسے ہوئے طلبا اور عام شہریوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات تک پہنچایا۔ سانبہ کے قریب 30نشیبی علاقے مکمل طور پر زیرِ آب آچکے ہیں جہاں فوج اور دیگر ریسکیو اداروں نے فوری کارروائی شروع کی۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ جموں کے پیر کھو، گوجر نگر، آر ایس پورہ، نکی توی، بیلی چرن، گورکھ نگر، قاسم نگر، راجیو نگر، شیر کشمیر یونیورسٹی، اکھنور اور پرگروال سمیت متعدد علاقوں سے لوگوں کو نکالا جارہا ہے۔ فوج کی رائزنگ اسٹار کور سے وابستہ اہلکاروں نے سانبہ کے کچلے اور سوجن پور کے علاوہ پٹھانکوٹ، عدالت گڑھ اور گرداس پور میں بھی متاثرین کو وقت رہتے بچایا۔ اسی طرح جموں کے گڑی گڑھ، شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اور منگو چیک علاقوں میں بھی شہریوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔آر ایس پورہ کے اندرا نگر علاقے میں بلوال نالہ کی سطح خطرناک حد تک بڑھنے کے بعد فوج نے کم از کم تین سو افراد کو بچایا۔ حکام نے بتایا کہ این ڈی آر ایف نے سی آر پی ایف کے 24 اہلکاروں کو بھی محفوظ مقامات تک پہنچایا ہے۔صوبائی کمشنر جموں رمیش کمار نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، پولیس، فوج، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں مشترکہ طور پر متاثرہ علاقوں میں کارروائی کر رہی ہیں۔ ان کے مطابق اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے تاہم رہائشی مکانات اور املاک کو خاصا نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں، سانبہ، کٹھوعہ، ادھم پور، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع سمیت خطے کے کئی حصوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ دریائے توی، دریائے چناب، دریائے بسنتر اور دریائے راوی اس وقت خطرے کی سطح سے اوپر بہہ رہے ہیں۔انتظامیہ نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ دریاں اور ندی نالوں کے کناروں پر سرگرمیاں ترک کریں اور بالخصوص نشیبی علاقوں میں جانے سے احتراز کریں۔ عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ محکمہ موسمیات کی تازہ پیش گوئیوں سے باخبر رہیں اور حکام کی طرف سے جاری ہدایات پر عمل کریں۔