عظمیٰ نیوز سروس
جموں// پاکستانی کی گولہ باری اور ڈرون حملوںسے راجوری کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور فوج کے ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر(جے سی او)سمیت 6 افراد ہلاک اور 20 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ دفاعی حکام کے مطابق، پاکستان کی طرف سے ڈرون حملوں اور دیگر جنگی سازوسامان میں واضح اضافہ ہفتے کے روز بھی مغربی سرحدوں کے ساتھ جاری رہا۔حکام نے بتایا کہ راجوری کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر راج کمار تھاپا اور ان کے دو عملے کے ارکان اس وقت شدید زخمی ہو گئے جب راجوری قصبے میں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر توپ کا گولہ گرا۔انہوں نے بتایا کہ انہیں سرکاری میڈیکل کالج لے جایا گیا جہاں تھاپا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔حکام نے بتایا کہ ہماچل پردیش کے رہنے والے صوبیدار میجر پون کمار نے سنیچر کی صبح پونچھ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں اپنی پوسٹ کے قریب پاکستانی توپ خانے کا گولہ پھٹنے سے اپنی جان قربان کر دی۔حکام نے بتایا کہ راجوری قصبے میں ایک صنعتی علاقے کے قریب پاکستانی گولہ باری میں 2 سالہ بچی عائشہ نور اور محمد شعیب (35) ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے۔حکام کے مطابق، راشدہ بی نامی ایک 55 سالہ خاتون اس وقت اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی جب پونچھ ضلع کے مینڈھر سیکٹر کے کنگھرا-گلہٹہ گائوں میں اس کے گھر پر مارٹر گولہ گرا۔پونچھ میں شدید گولہ باری میں مزید تین افراد زخمی بھی ہوئے اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں ایک مقامی صحافی زخمی ہوا۔حکام نے بتایا کہ جموں کے مضافات میں بن تلاب کے کھیری کیرن گائوں میں پاکستانی گولہ باری میں ذاکر حسین (45) ہلاک اور ایک لڑکی سمیت دو دیگر زخمی ہو گئے۔جموں شہر کے ریہاڑی اور روپ نگر سمیت جموں کے کچھ رہائشی علاقوں پر توپ خانے کے گولے اور مشتبہ ڈرون گرنے سے چار افراد زخمی ہوئے۔”9 مئی کو، پاکستان نے بغیر کسی اشتعال کے جموں سیکٹر میں بی ایس ایف کی چوکیوں پر گولہ باری کی۔ بین الاقوامی سرحدکے ساتھ پاکستان کی گولہ باری میں بارڈر سیکورٹی فورس کے8 اہلکار زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ آر ایس پورہ سیکٹر میں پیش آیا۔حکام نے بتایا کہ زخمیوں کو قریبی فوجی طبی مرکز میں پہنچا دیا گیا ہے۔یہاں بی ایس ایف سب انسپکٹر محمد امتیاز جاں بحق ہوئے۔پاکستانی کامیکاز ڈرون کا ملبہ، بھارتی فوج کے ایئر ڈیفنس نیٹ ورک نے درمیانی ہوا میں روکا اور تباہ کر دیا، جموں میں بشنہ اور پرمنڈل سمیت کئی مقامات پر کھلے میدانوں میں پڑے ہوئے پائے گئے، پولیس کے جائے وقوعہ پر پہنچنے اور مواد کو ضبط کرنے سے پہلے بڑی تعداد میں لوگ اپنی طرف متوجہ ہوئے۔وزیر اعلی عمر عبداللہ نے یہاں گولہ باری سے متاثرہ رہائشی علاقوں کا دورہ کیا اور حالیہ سرحد پار گولہ باری میں ہلاک ہونے والے ہر ایک کے لواحقین کے لیے 10 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا ریلیف کا اعلان کیا، جب کہ پولیس نے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے اور لوگوں سے کہا کہ وہ گرے ہوئے UAVs کے ملبے سے دور رہیں۔جموں شہر اور ڈویژن کے دیگر بڑے قصبوں کے رہائشی صبح 5 بجے کے قریب ہوائی حملے کے سائرن اور دھماکوں کی آوازوں سے بیدار ہوئے، جب کہ سرحدی باشندوں نے سرحد پار سے ہونے والی شدید گولہ باری کی وجہ سے رات کی نیندیں اڑا دیں۔