عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے جموں صوبہ کے کئی اضلاع کے لیے موسم کی ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں 7سے11ستمبر تک اگلے پانچ دنوں کے دوران ابر آلود آسمان کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کے جاری کردہ بلیٹن کے مطابق جموں، کٹھوعہ، ادھم پور، ڈوڈہ، کشتواڑ اور رام بن سمیت اضلاع میں پیشین گوئی کی مدت کے دوران مختلف شدت کی بارش کا امکان ہے۔ ایڈوائزری میں روشنی ڈالی گئی کہ 7ستمبر کو جموں، کٹھوعہ اور ادھم پور میں الگ تھلگ مقامات پر شدید بارش ہو سکتی ہے، خاص طور پر شام اور رات کے اوقات میں، جس سے پہاڑی علاقوں میں مقامی سیلاب یا لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے۔جموں ضلع کے لیےمحکمہ موسمیات نے 7اور 8ستمبر کو ہلکی سے درمیانی بارش کے امکان کے ساتھ ابر آلود آسمان کی پیش گوئی کی ہے۔ 9ستمبر کے بعد سے، موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی توقع ہے اور صرف الگ تھلگ مقامات پر کبھی کبھار ہلکی بارش ہوگی۔ کٹھوعہ اور ادھم پور اضلاع کے لیے بھی اسی طرح کے حالات کی پیش گوئی کی گئی ہے، اس کے علاوہ 7اور8ستمبر کو موسلادھار بارش ہوسکتی ہے۔ایڈوائزری میں مزید بتایا گیا ہے کہ ڈوڈہ، کشتواڑ اور رام بن اضلاع میں عام طور پر ابر آلود آسمان ہلکی سے درمیانی بارش اور گرج چمک کے ساتھ 7اور 8ستمبر کو ہونے کا امکان ہے۔ بعد کے دنوں میں آسمان بتدریج صاف ہونے کی امید ہے، 9اور 11ستمبر کے درمیان جزوی طور پر ابر آلود حالات غالب رہیں گے۔حکام نے لینڈ سلائیڈنگ کے شکار اور پہاڑی علاقوں کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ چوکس رہیں کیونکہ شدید بارش کے دوران پانی جمع ہونے، سڑکوں پر رکاوٹیں اور مٹی کے تودے گرنے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ ایڈوائزری میں جموں سری نگر قومی شاہراہ اور دیگر داخلی راستوں پر مسافروں پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے سفر کی منصوبہ بندی اسی کے مطابق کریں اور مقامی حکام کے اپ ڈیٹس پر عمل کریں۔دریں اثنا، کسانوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کھڑی فصلوں کو پانی کے جمود اور مٹی کے کٹاؤ سے بچانے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ بیرونی سرگرمیوں میں مصروف سیاحوں اور مقامی لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ موسم کے بہتر ہونے تک دریا کے کمزور کناروں، ندی نالوں اور غیر مستحکم ڈھلوانوں سے دور رہیں۔محکمہ موسمیات نے کہا کہ اس کی ٹیمیں موسم کی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، اور پیشن گوئی میں کسی بھی اہم تبدیلی کے بارے میں مزید ایڈوائزری کے ذریعے آگاہ کیا جائے گا۔