سمت بھارگو
جموں//جموں صوبہ میں موسم مسلسل نا مہربان ہے اور موسم کی قہر سامانیاںجاری ہیں ،کشتواڑ کے چسوتی کے بعد کٹھوعہ میں بھی بادل پھٹے جس کے نتیجہ میں سات انسانی جانیں تلف ہوئیں جبکہ پورے جموں صوبہ میں ندی نالے اور دریا پانی سے لبالب ہیں اور خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں جبکہ کٹھوعہ سمیت کئی اضلاع میں میں متعدددیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے اور کٹھوعہ میں بادل پھٹنے سے ریل سروس بھی متاثر ہوئی ہے جبکہ حکام نے آنے والے56گھنٹوںکے دوران صوبہ میں مزید بارشوں اور بادل پھٹنے کی پیشگوئی کی ہے جس کو دیکھتے ہوئے احتیاطی طور آج یعنی18اگست صوبہ کے تمام سرکاری و نجی سکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا۔یہ فیصلہ ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن جموں نسیم جاوید چودھری کی طرف سے جاری کیا گیا ہے جو موجودہ خراب موسمی حالات اور اگلے دو دنوں میں موسلادھار بارش کی پیشین گوئیوں کے پیش نظر آیا ہے۔یہ قدم موسلا دھار بارشوں اور موسمی حالات میں مزید خرابی کے انتباہ کے بعد طلباء کی حفاظت کے مفاد میں اٹھایا گیا ہے۔حکام نے والدین اور طلباء پر زور دیا ہے کہ وہ بارش کے جاری وقفے اور خراب موسم کے دوران حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے ایڈوائزری پر عمل کریں۔حکام نے مزید کہا کہ موسم کی بہتری کے مطابق دوبارہ کھولنے کے بارے میں باقاعدہ اپ ڈیٹس سے آگاہ کیا جائے گا۔یہ فیصلہ کلاؤڈ برسٹس اور طوفانی سیلاب کے کچھ دن بعد سامنے آیا ہے جس میں 60سے زائد جانیں لے کر 100سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ 80سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ادھر کٹھوعہ ضلع کے ایک دور افتادہ گاؤں میں بادل پھٹنے سے رات بھر ہونے والی شدید بارش کے درمیان رابطہ منقطع ہوگیا۔حکام نے بتایا کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات کو ضلع کے راجباغ علاقے میں جوڑ گھاٹی میں بادل پھٹنے سے گاؤں تک رسائی ٹوٹ گئی اور زمین اور املاک کو کچھ نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ایک مشترکہ ٹیم گاؤں پہنچ گئی ہے اور مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔انہوں نے بتایا کہ کٹھوعہ پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں آنے والے باگارڈ اور چنگڈا گاؤں اور لکھن پور تھانہ علاقے کے دلوان ہٹلی میں بھی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی لیکن کوئی بڑے نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔حکام نے بتایا کہ شدید بارش کی وجہ سے زیادہ تر آبی ذخائر کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کے ساتھ دریائے اُجھ خطرے کے نشان کے قریب بہہ رہا ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ صورتحال کو قریب سے دیکھ رہی ہے اور لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے آبی ذخائر سے دور رہیں۔اس دوران کٹھوعہ ضلع میں بادل پھٹنے سے جموں۔پٹھانکوٹ ریل لائن کے ساتھ ٹرین کی آمدورفت میں خلل پڑا ہے۔حکام نے بتایا’’زیادہ بارش کی وجہ سے، کٹھوعہ۔ بُدھی کے درمیان پل نمبر 43سے پانی خطرے کی سطح سے اوپر بہہ رہا ہے، اس کے پیش نظر، پانی کی سطح کم ہونے تک، اپ لائن کی نقل و حرکت کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے، اور اس دوران، اپ ٹرینوں کو عارضی سنگل لائن کے ذریعے ڈاؤن لائن ٹریک کے ذریعے منتقل کیا جا رہا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ چند ٹرینوں کو مختصر مدت کے لیے ختم کیا گیا ہے اور ان میں مقامی مسافر ٹرینوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔