عظمیٰ نیوز سروس
جموں//حکام نے کوٹ بھلوال علاقے میں ہائی سیکورٹی سینٹرل جیل میں پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت بند ایک قیدی کے قبضے سے ایک اور موبائل فون دوبارہ برآمد کیا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مخصوص اطلاعات پر، بیرکوں میں تلاشی لی گئی جہاں قیدیوں کو خاص طور پر UAPA اور PSA کے تحت سزائوں کا سامنا کرنے والے قیدیوں کورکھا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سیفٹی ایکٹکیس میں جیل میں بند قیدی کے قبضے سے ایک موبائل فون برآمد ہوا ہے۔سنٹرل جیل کوٹ بھلوال کے قیدیوں سے منشیات اور موبائل فونز کی برآمدگی سے متعلق تھانہ گھروٹہ میں دو ماہ سے بھی کم عرصے میں چھ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل جیل حکام نے جیل میں بند لشکر کے جنگجو کے قبضے سے ایک موبائل فون برآمد کیا تھا۔کٹھوعہ کے ہری چک کے حبیب کے نام سے ایک قیدی سے ایک سمارٹ فون برآمد ہوا اور اسے جموں و کشمیر پولیس کے حوالے کیا گیا۔ ہم سیکورٹی کی اس خلاف ورزی کو دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ سمارٹ فون جیل کے اندر کیسے پہنچا۔برآمد ہونے والا سمارٹ فون چینی مینوفیکچرر ‘POCO’ کا ہے۔حبیب کو گزشتہ سال جنوری میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے ڈرون (Hexacopter) کو روکنے اور ڈرون (Hexacopter) اور UBGL اور میگنیٹک بموں کے رانڈز ضلع کٹھوعہ کے دائرہ اختیار میں دھلی کے قریب سے برآمد کرنے کے معاملے میں چارج شیٹ کیا تھا۔جیل ذرائع کے مطابق حبیب نے جیل کے اندرخودکشی کی کوشش بھی کی لیکن حکام کی بروقت مداخلت سے اسے روک دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ موبائل فونز کی برآمدگی کے معاملے کی تفتیش کے لیے اسے پولیس ریمانڈ پر لیا گیا۔واضح رہے کہ 22 نومبر 2023 کو جیل میں کرکٹ بال کے اندر سے منشیات کی کھیپ برآمد ہوئی تھی۔ 28 نومبر کو منشیات پکڑی گئی تھی، 2 جنوری کو جیل کے احاطے کے اندر سے موبائل فون اور ائرفون برآمد ہوئے تھے۔9 جنوری کو قیدی کے قبضے سے ایک موبائل فون برآمد ہو۔ 9 جنوری کو ہی جیل کے احاطے سے تین موبائل فون برآمد ہوئے اور 11 جنوری کو جیل کے اندر سے ایک قیدی سے موبائل فون برآمد ہوا۔