بٹوت// جموں سرینگر قومی شاہراہ کو چار گلیاروں والی شاہراہ بنانے کی خاطر اُدھمپور سے چنینی اورناشری بٹوت سے رام بن تک کے حصے کی تعمیر کا کام کر رہی مُلکی سطح کی بڑی تعمیراتی کمپنی گیمن اٖنڈیا پر مقامی لوگوں کی جانب سے غیر میعاری کام کرنے کے الزامات منظر عام آے ہیں۔ اس سلسلے میں ذرایعے ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوے مقامی علاقہ جات سے تعلق رکھنے والے مختلف سیاسی سماجی تنظیموں سے وابستہ کارکُنان اور بلخصوص مذکورہ تعمیراتی کمپنی کے ساتھ کام کر رہے محنت کشوں نے بتایا کہ تعمیراتی کمپنی بے حد اہمیت کے حامل اس تعمیری منصوبے میں نہائت ناقص کوالٹی کا میٹریل استمال کر رہی ہے ان لوگوں کے بقول تعمیراتی کمپنی میں مقامی سطع پر تعینات عملہ اپنے ذاتی مفادات کی ابیاری کی خاطر ناقص کوالٹی کا کام کروانے کی راہ پر گامزن ہے ان لوگوں کے مطابق تعمیراتی کمپنی کی جانب سے فور لئین تعمیری منصوبے میں اُد ھمپور سے چنینی اور ناشری سے رام بن تک تعمیر شدہ بیشتر دیواروں میں جگہ جگہ دراڑیں آ گئی ہیں یاپھر مکمل طور ٹوٹ چُکی ہیں تعمیراتی کمپنی پر عائد الزامات کی سچائی جاننے کے لیے نمائندہ نے جب زیر تعمیر مذکورہ بڑے تعمیری منصوبے کا موقع پر جاکر جائزہ لیا تو زمینی سطح پرحالات تعمیراتی کمپنی گیمن انڈیا اور اُ س کے مقامی سطح ُ پر تعینات عملے پرلگے الزامات کی مُنہ بولتی تصویر پیش کررہے تھے لہذاجموں سری نگر فور لئین زیر تعمیر تعمیری منصوبے میں تعمیراتی کمپنیوں کی جانب سے کئے جارہے غیر میعاری تعمیری کام کی جانب توجہ مبزول کرانے کی خاطرکشمیرعظمیٰ نے مرکزی تعمیری محکمہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے اعلیٰ عہدے داران سے رابطہ کر کے اُن کا موقف جاننا چاہا تو اس سلسلے میں اُن سے کوئی معقول وضاحت یاں جواب نہیںمل پایا ا ن کابس یہ کہنا تھا کہ ہم غیر میعاری کام کرنے کا تعمیراتی کمپنیوں کے خلاف سخت نوٹس لیں گے۔