بانہال // جموں سرینگر شاہراہ پر رام بن اور بانہال کے سیکٹر میں فورلین شاہراہ کی تعمیر میں مصروف ایک درجن کے قریب ٹھیکیداروں نے تعمیراتی کمپنی ہندوستان کنسٹرکشن کمپنی کی طرف سے بلوں کی ادائیگی میں کئے جارہی ٹال مٹول کے خلاف بانہال میں کمپنی کے دفتر کے باہر دھرنا دیا اور کمپنی کے دفتر پر تالا لگا کر اپنا احتجاج درج کرایا۔ ایچ سی سی کے دفتر واقع ٹھٹھاڑ ، بانہال کے باہر دھرنے پر بیٹھے ٹھیکیداروں کا الزام ہے کہ گذشتہ سال اگست کے مہینے میں فورلین شاہراہ کا کام شروع کر نے کے بعد انہوں نے کروڑوں روپئے کا کام انجام دیا ہے اور اب تعمیراتی کمپنی ٹھیکیداروں کے حق میں کروڑوں روپئے کی بلوں کی واگذاری میں ٹال مٹول کر رہی ہے۔ ان ٹھیکیداروں نے کمپنی کے دفتر پر تالا چڑھا دیا ہے اور باہر دھرنے پر بیٹھ کر بلوں کی فوری واگذاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دھرنے پر بیٹھے مایوس ٹھیکداروں کا کہنا ہے انہوں نے قرض کرکے فورلین شاہراہ کی تعمیر کا کام جاری رکھا ہوا ہے اور درجنوں ذیلی ٹھیکیداروں یا سب لیٹ ٹھیکیداروں کی کروڑوں کی بلیں کمپنی سے واجب الادا ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا سے کروڑوں روپئے کی رقم کمپنی کے حق میں واگذارہونے کے باوجود بھی ایچ سی سی کمپنی ٹھیکیداروں کو بلیں ادا کرنے میں لگاتار ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے اورٹھیکیداروں کی طرف سے کروڑوں روپئے کا کام مکمل کرنے کے عوض انہیں صرف دو سے پانچ لاکھ کی رقم چنددنوں پہلے ادا کی گئی ہے جو کہ ان کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر ان کی بلیں فوری طور پرواگذار نہ کی گئیں تواس کا اثر براہ راست فورلین شاہراہ کے جاری تعمیراتی کام پر پڑے گا اور ٹھیکیدار مشینوں اوردیگر اخراجات کیلئے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے کام بند کرنے پر بھی مجبور ہوجائیں گے۔ اس سلسلے میں کوشش کے باوجود بھی ایچ سی سی کے حکام سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔