جموں//ڈوگرہ مخالف پالیسیوں کے لئے حکمران جماعت پی ڈی پی اور بی جے پی کوذمہ دار قرار دیتے ہوئے ڈوگری سنستھا اور ٹیم جموں نامی تنظیموں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جموں خطہ میں کشمیر ی ز بان کے لئے وجود میں لائی گئی 49 اسامیوں کو فوری طور پر منسوخ کر دے۔یہاں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جموں خطہ میں کشمیری زبان کے لیے 49 اسامیاں وجود میں لانا ڈوگروں کی شناخت اور تمدن پر حملہ ہے۔اس سلسلے میں ڈوگرہ سنستھا جموں نے ٹیم جموں کے اشتراک سے ، جموں کے کالجوں میں کشمیری زبان ٹھونسے ، کے معاملے کو لیکر ایک سیمنار کا انعقاد کیا۔اس دوران مقررین نے حکومت کے اس قدم کو ڈوگروں کے تمدن کو ختم کرنے کی ایک چال قرار دیا۔ڈوگری ادیب پروفیسر للت منگوترہ نے اس موقعہ پر کہا کہ جموں کے کالجوں میں کشمیری زبان کو متعارف کرانا ڈوگرہ تمدن کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈوگری سنستھا ادیبوں کا ایک پلیٹ فارم ہے اور ڈوگرہ ادب کو فروغ دینا اس کی ایک اہم ذمہ داری ہے۔بار ایسوسی ایشن جموں کے صدر ایڈوکیٹ بی ایس سلاتھیہ نے بھی اس موقعہ پر ڈوگر ی سنستھا کو اپنا بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔