کشتواڑ//بٹوت کشتواڑ شاہراہ کے مسلسل مسدود رہنے کے بعد انتظامیہ نے جموں اور کشتواڑ کے درمیان ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے ،اور آج یعنی اتوار سے لوگوں کی دیرینہ مانگ کو پورا کرتے ہوئے کشتواڑ سے جموں اور جموں تا کشتواڑ ’پون ہنس لیمٹیڈ‘ کے اشتراک سے ہیلی کاپٹر سروس کا آغاز ہونے جا رہا ہے ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ غلام نبی بلوان کی طرف سے ہفتہ کی شام کو جاری کئے گئے سرکیولر زیر نمبر ADCK/LA/2017/7989 مورخہ 08-04-2017کے مطابق ہیلی کاپٹر آج سے پرواز کرنا شروع کر دے گا۔ ابتداء میں ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ اور اڑان کے لئے ایس ایس پی دفتر سے ملحق خالی زمین کو بطور ہیلی پیڈکے طور پر استعمال کیا جائے گااور جب تک مرکزی وزارت دفاع کی طرف سے فوجی ہیلی پیڈ کے استعمال کیلئے این او سی نہیں مل جاتا تب تک اس زمین کو ہی استعمال میں لایا جائے گا۔ ایس ایس پی کشتواڑ کو عارضی ہیلی پیڈ کے ارد گرد سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ محکمہ تعمیرات عامہ کو ہنگامی بنیادوں پر زمین کو ہموار کرکے ہیلی پیڈ کے لئے مطلوبہ کام کروانے کے علاوہ میونسپل کمیٹی کو وہاں خاکروب وغیرہ تعینات کرنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ کشتواڑ میں موجودہ ہیلی کاپٹر کو فوج نے سویلین استعمال کے لئے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اجازت نہیں دی ہے جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے فی الحال ایک خالی جگہ کو استعمال کرنے کا عوامی مفاد میں جرأت مندانہ فیصلہ لیا ہے ۔ رابطہ قائم کرنے پر ڈی سی کشتواڑ غلام نبی بلوان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 5مسافروں کی صلاحیت والے ہیلی کاپٹر میں یکطرفہ کرایہ کمپنی نے ایک لاکھ روپے رکھا ہے جو کہ 20ہزار روپے مسافر ہے ۔ تاہم اس میں سے 80فیصد یعنی 16000روپے فی مسافر حکومت کی طرف سے بطور سبسڈی دیا جائے گا جب کہ مسافر کو اپنی جیب سے فقط 4000روپے ہی خرچ کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ مڑواہ کے لئے 2500روپے جب کہ واڑون کے لئے 3000روپے کرایا ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال یہ عارضی انتظامات ہیں سروس کے مستقل ہونے کے بعد تمام مقامات کے لئے کرائے مقرر کر دئیے جائیں گے۔