جموں// بس اسٹینڈ جموں میں ہوئے گرینیڈ دھماکے کے مضروبین میں سے ایک اور شخص کی موت ہوگئی اور اس طرح مرنے والوں کی تعداد 2 تک پہنچ گئی۔پولیس ترجمان نے بتایاکہ 32سالہ محمد ریاض ساکن مٹن اننت ناگ جو گزشتہ روز جنرل بس اڈہ جموں میں بم دھماکے کی زد میں زخمی ہواتھا، جمعرات اور جمعہ کی شب 1بج کر 15منٹ پر ہسپتال میں دم توڑبیٹھا۔قبل ازیں اترا کھنڈا سے تعلق رکھنے والا 17سالہ نوجوان لقمہ اجل بن گیاتھا جبکہ اس واقعہ میں 32افراد زخمی ہوئے تھے ۔ واضح رہے کہ حملے کے چندگھنٹوں بعد پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا اور اس کی شناخت کولگام کے نوجوان کے طور پر کی گئی ۔انسپکٹر جنرل آف جموں پولیس ایم کے سنہا کے مطابق حملہ آور کو یہ کام حزب المجاہدین کے ضلع کمانڈر کولگام کی طرف سے سونپاگیاتھا اور اسے پولیس نے تب نگروٹہ سے گرفتار کرلیا جب وہ بم پھینکنے کے بعد روپوش ہونے کی کوشش کررہاتھا۔پولیس کے مطابق 16سالہ حملہ آور نویں جماعت کا طالبعلم ہے جسے حزب کی طرف سے اس کام کو انجام دینے کیلئے 50ہزار روپے دیئے گئے تھے ۔پولیس کے ایک افسر نے بتایاکہ دوران تفتیش کم عمر لڑکے نے بتایاکہ اسے حزب المجاہدین کی طرف سے گرینیڈ پھینکنے کیلئے 50ہزا رروپے دیئے گئے ۔انہوں نے بتایاکہ اس لڑکے کے آدھار کارڈ اور دیگر شناختی کارڈوں کی بنیاد پر اس کی تاریخ پیدائش 12مارچ 2003ہے اور مزید تحقیقات کرنے سے قبل اس لڑکے کی تاریخ پیدائش کی جانچ کی جائے گی ۔تفتیش کاروںکے مطابق حزب المجاہدین کے ضلع صدر فیاض احمد بٹ نے جموں میں بھیڑ والی کسی بھی جگہ گرینیڈ داغنے کیلئے پہلے بالائی ورکر مزمل کو کہاتاہم اس نے انکار کردیاجس کے بعد اس کمسن لڑکے کو یہ ذمہ داری دی گئی ۔ پولیس کے مطابق اس لڑکے کا باپ پیشے سے پینٹر ہے ۔دریں اثناء جموں پولیس نے تمام دکانداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب عمل میں لائیں تاکہ شہر کو محفوظ رکھنے میں مدد مل سکے ۔ آئی جی پی جموں نے اپنے ٹوئٹر اکائونٹ کے ذریعہ جموں شہر کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ شہر کو محفوظ رکھنے کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں ۔