جموں//ایک اہم پیش رفت کے تحت دبئی پورٹ گروپ کا ایک اعلیٰ سطحی وفد اسکے چیئرمین و سی ای او سلطان احمد بن صلایم کی قیادت میں جموں وارد ہوا ۔اس وفد کی آمد کا مقصد جموں اور سرینگر میں ساحل سمندر سے دور اندرونی علاقہ میں قیام و رسد کے مراکز (INLAND LOGISTIC HUB) قائم کرنے کے طریقہ کار وضع کئے جائیں ۔یہاں وارد ہونے کے فورا بعد سلطان احمد بن صلائم نے اپنی ٹیم کے ہمراہ وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو اور وزیرصنعت چندر پرکاش گنگا کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کیں۔دبئی پورٹس گروپ وفد کی آمد وزیرخزانہ ڈاکٹر حسیب درابو کی حالیہ بجٹ تقریر میں کئے گئے اعلان کے تناظر میں ہوئی ہے جس میں انہوں نے اس سرکاری منصوبے کا خلاصہ کیا تھا کہ حکومت بیرونی سرمایہ کاری کیلئے ڈرائی پورٹ کا قیام عمل میں لارہی ہے تاکہ مقامی معیشت کو فروغ مل سکے۔سرینگر اور جموں میں ان تجارتی مراکز کے قیام کے حوالے سے جوائنٹ وینچر کی حیثیت سے یاداشت معاہدہ پردوبئی پورٹس اور ریاستی حکومت کے مابین سلطان احمد بن صلائم اور ڈاکٹر حسیب درابو کے درمیان پہلے ہی ہوئے تھے ۔میٹنگ میں یاداشت معاہدہ کے خد وخال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا اور فیصلہ لیا گیا ہے کہ ریاستی حکومت پہلے مرحلے میں دوبئی پورٹس کو اس تجارتی مرکز کے قیام کیلئے جموں رئلوے اسٹیشن کے نزدیک100ایکڑ اراضی جبکہ کشمیر میں اومپورہ بڈگام میں اسی طرز پر زمین الاٹ کی جائے گی ۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ دوبئی پورٹس کی طرف سے پہلے ہی 1500کروڑ روپے جموں اور کشمیر میں ان مراکز کے قیام کیلئے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے تحت واگذار کئے جائیں گے جس میں دوڈرئی پورٹ،ویئرہائوس ،کولڈ سٹوریج چین ،وغیرہ شامل ہیں اور ان مراکز پر باغبانی و زراعت کی پیداوار ،دستکاری اورصنعتی ایشاء جموں وکشمیر سے براہ راست دنیا بھر کے بازاروں تک پہنچ سکیں گے ۔
دوبئی پوٹس چیئرمین کی وزیر اعلیٰ کیساتھ ملاقات
جموں// دوبئی پوٹس کے چیئرمین اور سی ای او سلطان احمد بن سلیمان نے کل یہاں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ ملاقات کی۔چیئرمین موصوف اپنے ایگزیکٹیو ز کی ٹیم کے ہمراہ ان دنوں ریاست میں سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لینے کے لئے یہاں کے دورے پر ہیں۔میٹنگ کے دوران سلطان احمد بن سلیما ن نے وزیر اعلیٰ کو ریاست میں ایک ڈرائی پورٹ قائم کرنے کے اپنے خیال سے آگاہ کیا اور کہا کہ اس سے یہاں کی پیداوار کو بڑی مارکیٹ چین کے ساتھ مربوط کرنے میں مدد ملے گی ۔انہوںنے کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر مسرت ہوگی کہ ریاست بھی اس کمپنی کے بنیادی ڈھانچے سے مستفید ہوسکے ۔وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس تصور کی سراہنا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ریاست میں یہ سہولیات قائم کرنے پر باغبانی پیداوار اور دستکاری اشیاء کو ایک بڑے پیمانے پر فروغ حاصل ہوگا اور ان چیزوں کو بازاروں و خریداروں تک وقت پر پہنچانے میں آسانی پیدا ہوگی۔اس دوراننبارڈ جموں کے چیف جنرل منیجر وجے کمار نے کل وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ ملاقات کی ۔اس موقعہ پر انہوں نے وزیر اعلیٰ کو جموں وکشمیر میں نبارڈ کی سرگرمیوں کے بارے میں جانکاری دی۔وزیر اعلیٰ نے ان پر زور دیا کہ وہ دیہی سڑ ک رابطو ں ، پلوں کی تعمیر ، صحت اور تعلیمی بنیادی ڈھانچے اور آبپاشی و فلڈ کنٹرول سیکٹروں کو ترجیحات میں شامل کر کے ان کے لئے زیادہ رقومات مختص کریں۔