عظمیٰ نیوزسروس
جموں/جموں و کشمیر کے انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے جموں اور بٹوت میں دو پٹواریوںکو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔بیان کے مطابق پٹوار حلقہ ڈنسال جموں سے ایک پٹواری کو 20ہزار روپیے رشوت مانگنے اور لینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔بیورو کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہاجموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو کو ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سرکاری ملازم چونی لال، پٹواری پٹوار حلقہ ڈنسال نے حد بندی کی رپورٹ فراہم کرنے پر شکایت کنندہ سے ایک لاکھ روپیے رشوت کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہابات چیت کے بعد ملزم چونی لال 75ہزار روپیے لینے پر راضی ہو گیا اور 25ہزار روپیے رشوت کی پہلی قسط کا مطالبہ کیا۔ تاہم شکایت کنندہ پہلی قسط کے طور پر 25ہزار روپیوں کا بندوبست نہیں کرسکا اور اس کے بجائے وہ صرف 20ہزار روپیوں کا بندوبست کر سکا۔بیان میں کہا گیاچونکہ، شکایت کنندہ رشوت نہیں دینا چاہتا تھا لہٰذا اس نے قانون کے تحت ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لیے اے سی بی کی طرف رجوع کیا۔انہوں نے کہاشکایت موصول ہونے پر، ایک محتاط ویری فکیشن کی گئی، جس میں متعلقہ سرکاری ملازم کی طرف سے رشوت کی مانگ کی تصدیق کی گئی اور اسی کے مطابق، انسداد بدعنوانی ایکٹ، 1988 کے تحت ایف آئی آر نمبر 15/2025 زیردفعہ7پولیس اسٹیشن اے سی بی جموں میں درج کیا گیا اور تفتیش شروع کی گئی۔ترجمان نے کہاتحقیقات کے دوران، گزیٹیڈ رینک کے افسر کی سربراہی میں ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی، ٹیم نے ایک کامیاب جال بچھا دیا اور ملزم کو آزاد گواہوں کی موجودگی میں شکایت کنندہ سے 20ہزار روپیے رشوت طلب کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔انہوں نے کہاملزم کو قانون کی مناسب کارروائی کے بعد اے سی بی ٹیم نے موقع پر ہی گرفتار کر لیا اور ٹریپ ٹیم سے وابستہ آزاد گواہوں کی موجودگی میں اس کے قبضے سے رشوت کی رقم بھی برآمد کی گئی۔ان کا کہنا تھاعلاوہ ازیں آزاد گواہوں اور مجسٹریٹس کی موجودگی میں ملزم کے دفتر اور سسرال کے گھر کی تلاشی بھی لی گئی۔ادھراے سی بی نے ایک پٹواری، اشوک کمار، پٹواری حلقہ بٹوت کو 40ہزار روپے رشوت لینے کے الزام میں رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔اے سی بی کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ ’’جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو کو ایک شکایت موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ شکایت کنندہ اپنے والد کی وفات کے بعد آبا و اجداد کی زمین پر اپنا نام درج کروانا چاہتا تھا۔ اس سلسلے میں، اس نے وراثتی انتقال کے لیے درخواست دی، لیکن متعلقہ پٹواری اشوک کمار نے انتقال درج کرنے کے لیے 50 ہزار روپے رشوت طلب کی۔ بعد ازاں بات چیت کے بعد 40ہزار روپے پر معاملہ طے پایا۔بیان میں مزید کہا گیا’’چونکہ شکایت کنندہ رشوت نہیں دینا چاہتا تھا، اس نے اے سی بی سے رجوع کیا تاکہ متعلقہ سرکاری ملازم کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔ شکایت موصول ہونے پر ابتدائی طور پر خفیہ تصدیق کی گئی، جس میں پٹواری کی جانب سے رشوت طلب کرنے کی بات درست پائی گئی۔ چنانچہ پٹواری کے خلاف تھانہ اے سی بی ڈوڈہ میں ایف آئی آر نمبر 04/2025زیر دفعہ 7انسدادِ بدعنوانی ایکٹ 1988 (ترمیم شدہ 2018) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کی گئیں۔‘‘بیان میں کہا گیا’’تحقیقات کے دوران ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی جس کی قیادت ایک گزٹیڈ آفیسر کر رہا تھا۔ ٹیم نے کامیاب جال بچھایا اور پٹواری اشوک کمار کو شکایت کنندہ سے 40 ہزار روپے رشوت لیتے ہوئے آزاد گواہوں کی موجودگی میں رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا‘‘۔اے سی بی کی ٹیم نے قانونی ضوابط پر عمل کرتے ہوئے پٹواری کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔ رشوت کی رقم بھی آزاد گواہوں کی موجودگی میں برآمد کی گئی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔