روپ نگر،ریہاڑی اوربن تلاب میں کچھ عام شہری زخمی ، مکانوں اور گاڑیوں کو نقصان
جموں//جموں شہر اور اطراف کے علاقوں میں ہفتے کی صبح شہری اُس وقت خوفزدہ ہو گئے جب علی الصبح دھماکوں جیسی گونج دار آوازیں سنائی دینے لگیں اور فضاء میں سائرن بجنے لگے ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق یہ صورتحال پاکستان کی جانب سے مشتبہ ڈرون حملوں کی ایک نئی لہر کے بعد پیدا ہوئی، جس کے نتیجے میں جموں و کشمیر کے کئی سرحدی اضلاع میں شدید کشیدگی دیکھی جا رہی ہے ۔افسران نے بتایا کہ صبح تقریباً پانچ بجے جموں اور ادھم پور شہروں میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جس کے بعد شہری خوف و ہراس کے عالم میں گھروں سے باہر نکل آئے ۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ یہ آوازیں سرحد پار سے ہونے والے تازہ ڈرون حملے اور بھاری گولہ باری کا نتیجہ تھیں۔دفاعی افسران نے تصدیق کی کہ راجوری اور پونچھ کے سرحدی اضلاع کے علاوہ جموں کے اکھنور سیکٹر میں بھی رات بھر وقفے وقفے سے توپخانے اور مارٹر شیلنگ کی گئی۔ سرنکوٹ اور نوشہرہ کے علاقوں میں بھی توپ کے گولے گرنے کی اطلاعات ملی ہیں۔ افسران نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے ہفتے کی صبح جموں شہر کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کئی رہائشی مکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ جموں شہر میں ہفتے کی صبح کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جموں شہر پر ڈورن اور میزائلوں سے حملہ کیا ہے اور ان علاقوں کو نشانہ بنا دیا گیا ہے جو فوجی تنصیبات کے نزدیک واقع ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ گولہ باری سے رہاری کالونی، نگروٹہ، نہرو مارکیٹ اور روپ نگر علاقوں میں رہائشی مکانوں اور دیگر تعمیراتی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے ۔حکام نے بتایا کہ ریہاڑی میں4افراد نیرج گپتا، ان کی بیٹی ہتاکشی گپتا، ونیت اور راجندر کمار زخمی ہوئے۔حکام نے بتایا کہ جموں شہر کے روپ نگر علاقے میں ایک رہائشی عمارت کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر کے بن تلاب علاقے میں ایک خاتون اور ایک لڑکی سمیت کم از کم3 افراد زخمی ہوئے۔ذرائع نے بتایا کہ جموں، سانبہ، اودھم پور اور نگروٹہ میں بھی ڈرون دیکھے گئے جنہیں ناکام بنا دیا گیا۔دریں اثنا جموں اور سانبہ اضلاع کے سچیت گڑھ اور رام گڑھ علاقوں میں بین الاقوامی سرحد پر سر حد پار سے گولہ باری ہوئی ۔افسران کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سرحدی ضلع راجوری کو بھی نشانہ بنایا ہے ۔