سمت بھارگو
راجوری //جموںراجوری۔پونچھ قومی شاہراہ پر پچھلے کئی دنوں سے جاری شدید ٹریفک جام نے عام مسافروں کے لئے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ اتوار کے روز یہ مسئلہ مزید سنگین ہوگیا جب شاہراہ پر گھنٹوں لمبی قطاروں میں گاڑیاں پھنسی رہیں اور روزمرہ کا سفر ایک عذاب بن گیا۔یہ شاہراہ ضلع راجوری اور پونچھ کے ساتھ ساتھ ریاسی کے کچھ حصوں کو جموں سے جوڑنے والی واحد اہم سڑک ہے تاہم، جموں۔سری نگر قومی شاہراہ بند ہونے اور کشمیر جانے والی ٹریفک کو مغل روڈ کے راستے موڑنے کے بعد یہاں گاڑیوں کی آمدورفت کئی گنا بڑھ گئی، جس سے رش اور جام میں مزید اضافہ ہوا۔جہاں سڑک کی توسیع اور اپ گریڈیشن کا کام جاری ہے اور جہاں رات کے وقت مغل روڈ پر ٹریفک محدود کرنے کے لئے پولیس تعینات ہے، وہاں صورتحال سب سے زیادہ خراب نظر آئی۔ کئی مقامات پر گاڑیاں رینگ رینگ کر چلتی رہیں اور عوام کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔رپورٹس کے مطابق سب سے زیادہ رش نوشہرہ سب ڈویژن کے راجال سے لمبیڑی کے درمیان دیکھا گیا جہاں صبح سے شام تک ٹریفک سست رفتاری سے آگے بڑھتا رہا۔ متعدد ڈرائیوروں نے شکایت کی کہ وہ پانچ گھنٹے سے زیادہ وقت تک شاہراہ پر پھنسی گاڑیاں چلاتے رہے۔افسران کے مطابق ٹریفک پولیس اور مقامی پولیس کی دن رات کی کوششوں کے باوجود بھاری رش، خاص طور پر کشمیر جانے والی ہیوی موٹر وہیکلز، مسئلے کو مزید گھمبیر بنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لائٹ موٹر وہیکلز کے ڈرائیوروں کی ڈبل اور ٹرپل لیننگ بھی جام کی بڑی وجہ ہے۔صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اے ڈی سی نوشہرہ اور ایگزیکٹو مجسٹریٹس بھی موقع پر پہنچے جبکہ ایس ایس پی ٹریفک جموں رورل گردھاری لال شرما نے بھی ذاتی طور پر دورہ کیا۔شام دیر گئے کچھ بہتری کی اطلاع ملی تاہم ٹریفک کی روانی بھاری رش کے باعث بدستور متاثر رہی۔ ایس ایس پی ٹریفک نے کہا کہ مسئلہ دراصل کشمیر جانے والی ٹریفک کے مغل روڈ پر موڑنے سے پیدا ہوا ہے، جس کی وجہ سے یہ شاہراہ غیر معمولی دباؤ برداشت کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عام پولیس تعیناتی کے ساتھ ساتھ اندرونی علاقوں سے اضافی ٹیمیں بھی تعینات کی گئی ہیں تاکہ صورتحال کو قابو میں لایا جا سکے۔