پرویز احمد
سرینگر //جموں و کشمیر میں ایک لاکھ 14ہزاربچوں میں غذائیت کی کمی پائی جاتی ہے۔جموں و کشمیر میں خاص طور پر بچوں میں غذائیت کی کمی ایک اہم مسئلہ ہے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خطے میں 1.14 لاکھ سے زیادہ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ اس میں رکی ہوئی نشوونما، کم وزن کے مسائل اور خون کی کمی شامل ہیں۔ غربت اور تیزی سے شہری کاری اس مسئلے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کی ایک نمایاں فیصد سٹنٹ کا شکار ہے۔بچوں کا ایک قابل ذکر تناسب ان کی عمر کے لحاظ سے کم وزن ہے۔جموں و کشمیر کے شہری علاقے غذائی قلت کی بلند شرحوں کا سامنا کر رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لڑکوں میں 10.75فیصد میں پہلے درجہ کی، 17.50فیصد میں درجہ دوم اور 19.91فیصد میں درجہ سوم جبکہ لڑکیوں میں پہلے درجہ سے 6.43فیصد، درجہ دوم میں 18.23، درجہ سوم 19.81اور درجہ چہارم میں 2.42فیصد شامل ہیں۔ محکمہ سماجی بہبود کے اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں 23لاکھ 64ہزار 31افراد میں 938افراد میں سے 22لاکھ 76ہزار 37افراد کو اضافی راشن فراہم کیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود بھی 1لاکھ 14ہزار بچے غذائیت کی کمی کے شکار ہیں۔ سکولی بچوں میں پوشن اور غذائیت کی کمی پر کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کشمیر صوبے میں 6سے 19سال تک کے41.3فیصد بچے غذائیت کی کمی کے شکار ہیں۔ ان میں 34.7فیصد بچے غذائیت کی کمی ، 3.3فیصد زیادہ وزن،3.3موٹاپے کے شکار جبکہ 58فیصد میں کوئی بھی کمی نہیں پائی جاتی ہے۔ ان میں سے 1لاکھ 14ہزار میں سے24ہزار 261 میں غذائیت کی سخت کمی ، 69ہزار 177میں درمیانہ درجہ کی کمی اور 20ہزار 978میں خون کی کمی پائی جاتی ہے۔معروف ماہر امراض اطفال ڈاکٹر قیصراحمد کول نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بچوں میں غذائیت کی کمی کی بڑی وجہ مائوں کا بچوں کو اپنا دودھ نہ پلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب مائیں بچوں کو اپنا دودھ نہیں پلاتی ہیں تو ان میں ضروری کیمیات کی کمی رہ جاتی ہے جو بعد میں غذائیت کی کمی بن جاتی ہے۔ ڈاکٹر قیصر نے کہا ’’مائوں کا بچوں کو دودھ پلانا نہ صرف بچوں کیلئے بلکہ مائوں کیلئے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو دودھ پلانے سے ان کے جسم کے ضروری اعضاء کی نشونما کے ساتھ ساتھ دماغ کی بھی بہترین نشو نما ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو جنم دینے کے بعد جو مائیں اپنا دودھ پلاتی ہیں ، وہ مختلف بیماریوں جیسی موٹاپا، وزن بڑھنا، بلڈ پریشر، خون میں چربی سے بچتے ہیں جبکہ دودھ نہ دینے والی مائوں میں وزن بڑھنا، چربی، شوگر اوردیگر بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ ڈاکٹر قصر نے کہا کہ کچھ مائیں غربت کی وجہ سے صحیح غذا نہیں کھاتی اور ان کی وجہ سے وہ غذائیت کی کمی شکار ہوجاتی ہیں۔