عظمیٰ نیوزسروس
نئی دہلی//دوردرشن نیوز کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر یقین دلایا کہ حالات معمول پر آگئے ہیں، اور سیاحت پروان چڑھ رہی ہے۔انہوںنے کہا “آج ہی پہلگام کا دورہ کریں، جہاں حال ہی میں ایک المناک واقعہ پیش آیا تھا، آپ کو وہاں لوگوں کا ہجوم نظر آئے گا‘‘۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر میں لیتھیم کے ذخائر کو بھی چھو لیا، انہیں ایک ممکنہ اقتصادی گیم چینجر قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ خطے کے نوجوان خواہش مند ہیں اور بس سے محروم نہ ہونے کے لیے پرعزم ہیں۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ “وکست بھارت 2047کے پیچھے اصل محرک ہندوستان کے شہری ہوں گے۔ یہ ان کی حمایت، خواہش اور شرکت ہے جو بھارت کے اگلے 25برسوں کے سفر کو تشکیل دے گی”۔وزیر موصوف نے 1972میں جموں سٹیشن کے پہلی بار شروع ہونے کا ذکر کیا اور وندے بھارت ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر نصف صدی بعد پی ایم مودی کے اس خواب کو پورا کرنے تک طویل وقفے کا ذکر کیا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے منی پور سے تعلق رکھنے والے عملے کی نوجوان لڑکیوں کا ذکر کیا جو احمد آباد کے المناک ہوائی حادثے میں کھو گئی تھیں، اس بات کی علامت کے طور پر کہ یہ خطہ کس حد تک آچکا ہے – تنہائی سے لے کر بین الاقوامی ہوا بازی اور مہمان نوازی کی صنعت کا حصہ بننے تک۔انہوںنے کہا وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے 11 برسوں میں نوجوانوں کی خواہشات کو جمہوری بنانے کے ساتھ سول سروسز کی جمہوریت کو دیکھا گیا۔جب کہ ایک وقت میں، آئی اے ایس اور سول سروسز صرف چند ریاستوں جیسے بہار، تمل ناڈو، کیرالہ وغیرہ تک ہی محدود تھیں، آج ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی، ہمیں ان ریاستوں سے ٹاپرز ملتے ہیں جو پہلے سول سروسز کی فہرست میں مشکل سے آتے تھے…. پنجاب، ہریانہ اور جموں و کشمیر سے ٹاپرز۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کی نوجوان لڑکی پرسن جیت کور کا حوالہ دیا جس نے پہلی ہی کوشش میں 2022 کے سول سروسز امتحان میں آل انڈیا رینک 11میں جگہ بنائی یا پنجاب کے لڑکے انمول شیر سنگھ بیدی جو 2016کے سول سروسز امتحان میں آل انڈیا رینک 2تھا۔وزیر نے کہا کہ اس سے نظام کی طرف سے پیش کردہ معروضیت اور مساوی مواقع پر اعتماد بحال ہوا ہے اور اس طرح نوجوانوں کی خواہشات کو جمہوری بنانے کا باعث بھی بنی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا “یہ جمہوریت کا اصل جوہر ہے جہاں ہر ماں، اس کی سماجی و اقتصادی حیثیت سے قطع نظر، اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ اس کا بچہ سب سے اوپر پہنچ سکتا ہے”۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 11سال ہندوستان کے لیے تبدیلی سے کم نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’جن نسلوں نے دہائیوں سے جس چیز کی خواہش کی تھی وہ صرف ایک دہائی میں ممکن ہو گیا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم مودی نے ماضی کے آنسو پونچھ دیے ہیں اور ان کی جگہ امید اور مستقبل کی امنگوں سے بھری ہوئی آنکھیں لے لی ہیں۔وزیر نے کہا کہ ہر گزرتے سال نے ایک نیا سنگ میل عبور کیا ہے چاہے وہ انفراسٹرکچر ہو، گورننس ہو، ٹیکنالوجی ہو یا نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہو- جس نے ہر ہندوستانی کے لیے بے مثال مواقع پیدا کیے ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں شہریوں کی خود اعتمادی بحال ہوئی ہے۔ وزیر اعظم کے 2016 کے تاریخی کال “اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا” کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس نے روایتی سرکاری ملازمتوں سے آگے روزگار کے افق کو کس طرح وسیع کیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شمال مشرقی اور جموں و کشمیر کے ہندوستان کے مرکزی دھارے کی ترقی میں انضمام کا جشن منایا۔انکاکہناتھا’’کئی دہائیوں تک، یہ علاقے ریلوے کا انتظار کرتے تھے- لیکن پی ایم مودی کے دور میں، ٹرینیں اب ان وادیوں میں چلتی ہیں جو کبھی الگ تھلگ تھیں‘‘۔ مودی حکومت کے صاف ستھرے ریکارڈ پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فخریہ انداز میں کہا کہ “گزشتہ 11برسوں میں، یونین کونسل کے کسی رکن کے خلاف بدعنوانی کا ایک بھی الزام سامنے نہیں آیا ہے۔ اس کا موازنہ پچھلی حکومت سے کریں، جہاں گھوٹالے معمول تھے‘‘۔