عظمیٰ نیوزسروس
جموں//نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بدھ کو کہا کہ جموں کشمیر ہمیشہ ’’ہندوستان کا تاج‘‘ رہے گا۔جموں کے رگھوناتھ بازار کے دورے کے دوران نہوں نےکہاکہ جموں و کشمیر پر اثر انداز ہونے کی پاکستان کی کوششیں مسلسل ناکام رہی ہیں۔فاروق عبداللہ نے ملی ٹینسی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا، شہریوں کو خوفزدہ ہونے کی بجائے اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہمیں پاکستان میں شامل کرنا چاہتے تھے وہ ناکام ہو چکے ہیں۔نئی حکومت میں امید کا اظہار کرتے ہوئے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے یقین کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر ترقی کی ایک نئی راہ کو دوبارہ حاصل کرے گا جو اسے نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔تاہم، انہوں نے دربار موو کو روکنے پر افسوس کا اظہار کیا ، ایک دو سالہ انتظامی عمل جو مہاراجہ نے شروع کیا تھا جہاں حکومت ہر چھ ماہ بعد سری نگر اور جموں کے درمیان منتقل ہو جاتی تھی۔فاروق عبداللہ کے مطابق، دربار موو ایک اہم روایت تھی، جس نے دونوں خطوں کے درمیان اتحاد کو فروغ دیا، اور اس کا احیاء رگھوناتھ بازار کی سابقہ شان کو بحال کر سکتا ہے۔اپنے ماضی کی عکاسی کرتے ہوئے، ڈاکٹر عبداللہ نے اپنے والد شیخ عبداللہ کے ساتھ بازار میں جانا یاد کیا جب وہ جموں و کشمیر کے وزیر اعظم تھے۔ انہوں نے دربار موو شروع کرنے پر مہاراجہ کی تعریف کی، ایک ایسا عمل جو ان کے خیال میں علاقائی بھائی چارے کو مضبوط کرنے کے لیے بحال کیا جانا چاہیے۔بنیادی ڈھانچے کے مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، انہوں نے نوٹ کیا کہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ نے بہت سے ایسے علاقوں کو چھوڑ دیا ہے جہاں سڑکیں خراب ہیں اور ناکافی روشنی ہے، جس سے فوری بہتری کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ڈاکٹر عبداللہ کو جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کی امید ہے، جس میں مقامی افسران کو اعلیٰ سطح پر تعینات کیا گیا ہے۔انہوں نے خطے کی ماضی کی خوشحالی کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ ملک کی سب سے زیادہ ترقی پسند ریاست تھی، اور ایک چیلنجنگ پانچ سالوں کے بعد اس حیثیت کو دوبارہ حاصل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔جموں و کشمیر کا گجرات سے موازنہ کرنے والے غلام نبی آزاد کے 2019 کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے اس خطے کو زندہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ڈاکٹر عبداللہ نے تنوع کے ذریعے ہندوستان کے اتحاد پر زور دیا، مذاہب اور زبانوں میں مضبوط بھائی چارے کی وکالت کی، کیونکہ ان کے خیال میں یہ اتحاد ملک کے مستقبل کے لیے ضروری ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم سب ہندوستانی ہیں اور متحد ہونا چاہئے۔ڈاکٹر فاروق انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد کے بغیرکوئی ہندوستان نہیں ہوگا۔اکھنور انکائونٹر کے بارے میں انہوںنےکہا’’ملی ٹینٹ آ?تے رہیں گے اور ہم بھی ان کو مارتے جائیں گے‘‘۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ انکائونٹر ہوتے رہتے ہیں اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا’’سب لوگ دیوالی کا تہوار اچھے طریقے سے منائیں یہ بہت بڑا تہوار ہوتا ہے اور ماتا لکشمی جموں وکشمیر کے لوگوں پر مہربان ہوجائے‘‘۔