عمر عبداللہ دھمکی آمیز لہجہ ترک کرکے ترقی اور نظم و نسق پر توجہ دیں:بی جے پی
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ کے حکومت ہند کے بارے میں حالیہ ریمارکس پر شدید ردعمل میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے ان کے بیانات پر سخت تنقید کی ہے۔بی جے پی کے ترجمان ارون گپتا نے ڈاکٹر طاہر چودھری اور زوراور سنگھ جموال کے ساتھ عمر عبداللہ کی دھمکیوں اور الزامات پر سخت حملہ کیا۔انہوں نے اس پر الزام لگایا کہ وہ عوام کو گمراہ کرنے اور سیاسی فائدے کے لیے خطے کے استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔گپتا نے پریس کانفرنس کا آغاز اس طرح کے خطرناک بیانات دینے میں عمر عبداللہ کے کردار اور اختیار پر سوال اٹھاتے ہوئے کیا ۔گپتا نے ان بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا “آپ حکومت ہند کو دھمکیاں دینے والے کون ہیں؟ کیا آپ کسی ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں یا دھمکیاں دینے والے کسی تنظیم کے سربراہ؟‘‘۔انہوں نے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کرنے پر عبداللہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ڈرانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ موثر حکمرانی اور ترقی کی ضرورت ہے۔گپتا نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ جموں و کشمیر نے پچھلے کچھ برسوں میں نمایاں ترقی دیکھی ہے۔ریاست کی معیشت میں بہتری آئی تھی، سیاحت کو فروغ ملا تھا، اور لوگ بہتر انفراسٹرکچر اور خدمات سے مستفید ہو رہے تھے۔انہوں نے سوال کیا، “کیا جموں و کشمیر میں عام آدمی ریاستی حیثیت کی پرواہ کرتا ہے؟ وہ اس بات کی پرواہ کرتے ہیں کہ آیا ان کے خاندان خوشحال ہو رہے ہیں، آیا ان کے پاس نوکریاں ہیں، اور آیا ان کے بچوں کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہے۔”ڈاکٹر طاہر چودھری نے مزید کہا کہ عمر عبداللہ کے جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ ملنے تک الیکشن نہ لڑنے کے عہد کے باوجود، وہ آگے بڑھے اور حکومت بنائی۔انہوں نے عبداللہ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی پر تنقید کی کہ وہ لوگوں کی ضروریات کو نظر انداز کرتے ہوئے ریاست کے ساتھ سیاست کر رہے ہیں۔ڈاکٹر چودھری نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی طرف سے کی گئی پیش رفت سے عام لوگ پہلے سے کہیں زیادہ خوش ہیں، جس میں خطے میں انفراسٹرکچر، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم کی بہتری شامل ہے۔چودھری نے کہا “اگر آپ کام نہیں سنبھال سکتے تو ایک طرف ہٹ جائیں، اور دوسروں کو کام کرنے دیں جو لوگوں کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں”۔زوراور سنگھ جموال نے مزید عبداللہ اور نیشنل کانفرنس (این سی) کو ان کے اقتدار کے دوران خطے کے مسائل کو حل کرنے میں ناکامی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے نوٹ کیا، “یہ جماعتیں جموں و کشمیر کی ترقی سے بے چین ہیں۔ وہ یہ قبول نہیں کر سکتے کہ عام کشمیری اچھا کام کر رہے ہیں، چاہے وہ پھل فروش ہوں، آٹو رکشہ ڈرائیور ہوں، یا چھوٹے کاروباری مالکان ہوں”۔بی جے پی لیڈروں نے واضح کیا کہ وہ خطے کو عدم استحکام اور تشدد کی طرف لوٹنے کی اجازت نہیں دیں گے جس کا ماضی میں مشاہدہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے عبداللہ کے انتباہات کو سختی سے مسترد کر دیا اور امن برقرار رکھنے اور جموں و کشمیر کی ترقی کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
چوک چبوتراجموں میں بی جے پی کا میڈیکل کیمپ
عظمیٰ نیوزسروس
جمو//وزیراعظم نریندر مودی کے یوم پیدائش کے موقع پر منائے جا رہے سیوا پکھواڑہ کے ایک حصے کے طور پر، آیوش سروسز کی طرف سے جموں کے چوک چبوترا میں “سواستھ ناری سشکت پریوار” کے موضوع کے تحت ایک مفت طبی کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ اقدام منڈل صدر، جموں مہیلا مورچہ، انورادھا شرما کی قیادت میں منعقد کیا گیا تھا اور اس میں مقامی خواتین کی پرجوش شرکت دیکھی گئی۔کیمپ کا افتتاح مشترکہ طور پر جے اینڈ کے بی جے پی مہیلا مورچہ کی صدر ایڈووکیٹ نیہا مہاجن، سابق وزیر اور بی جے پی کی نائب صدر پریا سیٹھی، بی جے پی ضلع صدر جموں راجیش گپتا، اور ضلع مہیلا مورچہ کی صدر سویتا آنندنے کیا۔ اپنے خطاب میں نیہا مہاجن نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی زندگی قوم کی خدمت کے لیے وقف کر دی ہے، اور سیوا پکھواڑہ ان کے سیوا ہی سنگٹھن کے وژن کی عکاس ہے۔ خواتین ہمارے معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ان کی صحت براہ راست خاندان اور قوم کو مضبوط کرتی ہے۔ یہ کیمپ مودی جی کے صحت مند اور بااختیار بھارت کے وژن کو پورا کرنے کی طرف ایک قدم ہے۔