مسافر شدید مشکلات کا شکار ،سنگین صورتحال کا تفصیلی جائزہ لے کر مرمت یقینی بنائی جائے :عوام
سمت بھارگَو
راجوری//جموں، راجوری اور پونچھ کو جوڑنے والی قومی شاہراہ (این ایچ–144A) کا اکھنور سے بھملہ تک کا حصہ شدید خستہ حالی کا شکار ہے، جس کے باعث روزانہ ہزاروں مسافر اور مقامی لوگ سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔ جگہ جگہ بڑے گڑھے، کھنڈراتی سڑک، اور ناقص دیکھ بھال نے اس اہم شاہراہ کو عوام کے لئے عذابِ سفر بنا دیا ہے۔اس شاہراہ کی اپ گریڈیشن کا کام تو جاری ہے، جس میں چار بڑی سرنگوں کی تعمیر شامل ہے، مگر اس دوران موجودہ سڑک کی حالت دن بہ دن بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ جموں کے اکھنور سے بھملہ تک سفر کرنے والے مسافروں کا کہنا ہے کہ سڑک کی ٹوٹ پھوٹ اور تاخیر سے جاری کام کی وجہ سے آمدورفت نہایت خطرناک ہو چکی ہے۔مسافروں نے حکام پر الزام لگایا ہے کہ وہ عوامی مشکلات سے چشم پوشی کر رہے ہیں۔ راجوری کی سوارن دیوی، یوگیش کماراور مینڈھر کے جاوید احمد نے گفتگو کے دوران بتایا کہ ’یہ شاہراہ روزانہ سفر کرنے والوں کے لئے اذیت بن چکی ہے، گاڑیوں کے ٹائر پھٹ جاتے ہیں، حادثات بڑھ گئے ہیں، اور کام کی رفتار نہایت سست ہے‘۔انہوں نے متعلقہ ایجنسیوں پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ متعدد بار درخواستیں دینے کے باوجود نہ مرمت کا کام کیا گیا اور نہ ہی کسی نے صورتحال کا سنجیدگی سے جائزہ لیا۔ عوام نے سینئر بی آر او حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ذاتی طور پر صورتحال کا جائزہ لیں اور فوری طور پر تمام خراب حصوں کی مرمت کو یقینی بنائیں تاکہ مزید مشکلات سے بچا جا سکے۔سرکاری ذرائع کے مطابق، جموںراجوری۔پونچھ قومی شاہراہ کو دو رویہ بنانے اور اس پر پیوڈ شولڈرزتعمیر کرنے کا منصوبہ زیرِ عمل ہے، جس کا مقصد سرحدی اضلاع کو بہتر رابطہ فراہم کرنا اور سفر کے وقت کو کم کرنا ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف سفری سہولیات کی بہتری کیلئے اہم ہے بلکہ خطہ پیر پنجال کی ترقی اور اسٹریٹیجک اہمیت کے لحاظ سے بھی غیر معمولی کردار رکھتا ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اکھنور سے پونچھ تک کے راستے میں مجموعی طور پر چار سرنگوں کی تعمیر جاری ہے۔ ان سرنگوں کی تکمیل سے حادثات کے خطرے والے تنگ اور خطرناک حصوں کو بائی پاس کیا جائے گا، جس سے آمدورفت محفوظ اور آسان ہو جائے گی تاہم، اس وقت جو صورتِ حال ہے وہ عوام کے لئے ناقابلِ برداشت بنتی جا رہی ہے۔ خراب سڑکوں پر سفر کرنے والے مسافروں کو کئی گھنٹے تاخیر برداشت کرنی پڑتی ہے، گاڑیوں کو نقصان پہنچتا ہے، اور بعض اوقات ہنگامی صورتِ حال میں بھی نقل و حرکت مشکل ہو جاتی ہے۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ جب تک نئی شاہراہ مکمل نہیں ہوتی، موجودہ سڑک کی مرمت اور دیکھ بھال کو ترجیحی بنیادوں پر انجام دیا جائے تاکہ عوامی تکالیف میں کمی لائی جا سکے۔عوام کا کہنا ہے کہ جموںراجوری۔پونچھ شاہراہ نہ صرف ایک تجارتی اور سیاحتی راستہ ہے بلکہ فوجی نقل و حرکت کے لحاظ سے بھی اہمیت رکھتی ہے، اس لئے اس کی موجودہ خستہ حالی قومی مفاد کے لئے بھی تشویش کا باعث ہے۔خطہ کے لوگوں نے حکومت اور بی آر او حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کام کی رفتار میں تیزی لائیں اور سڑک کی فوری مرمت یقینی بنائیں تاکہ یہ شاہراہ دوبارہ محفوظ اور قابلِ استعمال بن سکے۔