سرینگر/جموں وکشمیر عوامی مجلس عمل کے عہدیداروں اور کارکنان نے تنظیم کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی قیادت میں بدھ کو پروگرام کے مطابق مرکزی جامع مسجد پہنچ کراُس منبر ومحراب کی صفائی و ستھرائی اور اسکی تطہیر انجام دی جس کی گذشتہ جمعہ کو چند افراد نے جوتوں سمیت منبر پر چڑھ کر توہین کی تھی۔
تنظیم کے ایک بیان میں کہا گیا''میرواعظ کی قیادت میں ایک بڑے جلوس جس میں تنظیمی کارکنان، مزاحمتی قائدین، تجارتی انجمنوں کے ذمہ داران، سول سوسائٹی کے افراد، نوجوانوں اور فرزندان توحید کی ایک بڑی تعداد شامل تھی، نے مرکزی جامع مسجد پہنچ کراُس منبر ومحراب کی صفائی و ستھرائی اور اسکی تطہیر کا فریضہ انجام دیاجس کو ٢٨ دسمبر ٢٠١٨ء بروز جمعتہ المبارک کو اسلامی آداب سے عاری چند سر پھرے عناصر نے جوتوں سمیت منبر پر چڑھ کر اسکی توہین کا ارتکاب کیا تھا اور اُسکی حرمت کو پامال کیا تھا'' ۔
اس سے قبل بیان کے مطابق جموں وکشمیر عوامی مجلس عمل کا ایک اجلاس میرواعظ منزل پر منعقد ہوا جس میں گذشتہ جمعہ کو مرکزی جامع مسجد سرینگر میں پیش آئے روح فرسا واقعہ کے مضمرات اور پس منظر پر تفصیل کے ساتھ غور و خوض کیا گیا اور ان'' اسلام دشمن عناصر'' کی حرکتوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے عہد کیا گیا کہ اس طرح کی اوچھے حرکتوں کو کسی بھی طرح برداشت نہیں کیا جائیگا اور نہ جامع مسجد کے تقدس کو زک پہنچانے کی کوئی کوشش کامیاب ہونے دی جائیگی۔