سرینگر// پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ایجنسی نے جمعرات کو جماعت اسلامی کے امیراور 6دیگر اراکین سے8 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ SIA بیان کے مطابق’’ ایس آئی اے نے جماعت اسلامی سے وابستہ تقریباً نصف درجن سے زائد افراد کو طلب کیا تھا اور مختلف غیر قانونی سرگرمیوں کے حوالے سے آٹھ گھنٹے سے زیادہ انکے انٹرویو لئے گئے‘‘۔بیان میں کہا گیا ہے’’ جماعت اسلامی کی غیر ملکی فنڈنگ اور غیر ملکی کارروائیوں کے علاوہ ان سے جماعت اسلامی کی جموں و کشمیر میں اور اس سے باہر کی سرگرمیوں کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی‘‘۔ بیان میں مزید کہا گیا’’ پوچھ تاچھ کے دوران جماعت اسلامی کے عسکریت سے متعلق فنڈنگ کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ روابط کے بارے میں پوچھا گیا جبکہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی اصلیت بیرونی ممالک بشمول برطانیہ، کینیڈا وبحرین وغیرہ میں ہے۔‘‘ تحقیقاتی ایجنسی نے کہا ’’ انٹرویو جماعت اسلامی متعلق کیس کی تفتیش ہے جو اصل میں پولیس اسٹیشن بٹہ مالو سرینگر میں درج کیا گیا تھا، جس کی اب تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے تفتیش کی جا رہی ہے۔بیان کے مطابق’’ جماعت اسلامی کی حالیہ ویڈیو اور پریس ریلیز کی غیر ملکی کارروائیوں کی روشنی میں پوچھ گچھ کی گئی‘‘۔ایس آئی اے نے بتایا کہ جن لوگوں کا انٹرویو کیا گیا، ان میں عبدالحمید گنائی آخری امیر جماعت ولد محمد یاسین ساکن نادیگام شوپیان حال وازہ باغ حیدر پورہ ،، عبدالسلام ڈگہ امیر تحصیل شمالی سرینگرولد غلام محمد ڈگہ ساکن باغ اسلام لال نگر چھانہ پورہ، پیر عبدالرشید(رکن جماعت)ولد پیر غلام احمد آف ژولن کولگام، مظفر جان(رکن) ولد حبیب اللہ رنگریز ساکن بہوری کدل حال نوگام سرینگر، طارق احمد ہارون ولد حبیب اللہ آف نائد یار رعناواری اور محمد یوسف شیخ(رکن جماعت)ولد گل محمد ساکن ہارون سید پورہ سری نگر شامل ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسکے علاوہ بھی کئی افراد سے بٹہ مالو پولیس تھانے میں درج کیس زیر نمبر17/2019کے سلسلے میں پوچھ تاچھ کی گئی ہے۔