سرینگر/ریاست کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سنیچر کو خبردار کیا کہ جماعت اسلامی پر پابندی عاید کئے جانے کے خطر ناک نتائج بر آمد ہوسکتے ہیں۔
پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) لیڈر نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا''آپ ایک فکر کو قید نہیں کرسکتے ہیں۔اس سیاسی ومذہبی انجمن کے ساتھ شہر و گام میں ہزاروں لوگ وابستہ ہیں۔ ''۔
انہوں نے مزید کہا''جماعت اسلامی کے سکولوں میں زیر تعلیم بچے اور بچیاں امتحانات میں قابل ذکر مقام حاصل کرتے ہیں۔ ایسے طالب علموں کا کیا ہوگا اگر اُن کے سکول بند کئے گئے؟''۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی پر پابندی عاید کئے جانے کے''خطر ناک نتائج'' نکل سکتے ہیں اور اس کے ذریعے بھاجپا جموں کشمیر کو ایک کھلے جیل میں تبدیل کررہی ہے۔
محبوبہ نے کہا''ہم نے بھاجپا کے ساتھ حکومت میں رہتے ہوئے اُسے ایسی حرکتوں سے باز رکھا تھا''۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی حیثیت میں اُنہیں کبھی بھی یہ اطلاع نہیں ملی کہ جماعت اسلامی عسکریت سے جُڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں ایسا ماحول تیار کیا جارہا ہے جہاں کشمیریوں کو مارنے پیٹنے پر جشن منایا جاتا ہے ۔ایسا لگتا ہے کہ کوئی اس رجحان کو روکنے کیلئے نہیں ہے۔