راجوری سمیت مختلف علاقوں میں پانی کی قلت، لوگ محکمہ کیخلاف سراپا احتجاج
راجوری//جموں و کشمیر میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ جل شکتی ڈیپارٹمنٹ کے ڈیلی ویجر ملازمین گزشتہ چار دنوں سے ہڑتال پر ہیں۔ اس ہڑتال کی وجہ سے مختلف اضلاع میں پانی کی سپلائی بری طرح متاثر ہوئی ہے، جس کے باعث عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ڈیلی ویجر ملازمین نے جموں و کشمیر حکومت کی جانب سے ان کے مطالبات کو بجٹ سیشن میں نظرانداز کرنے پر غیر معینہ مدت کے لئے ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔ یہ ملازمین محکمہ کا بڑا حصہ ہیں اور ان کے احتجاج کے باعث کئی علاقوں میں پانی کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔راجوری کے جواہر نگر علاقے میں پانی کی عدم دستیابی پر خواتین نے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مین روڈ بلاک کر دیا، جس سے ٹریفک کی روانی مکمل طور پر معطل ہو گئی۔ایک احتجاجی خاتون نے بتایا کہ ’ہم گزشتہ چار دنوں سے پانی کے بغیر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ گھر کے افراد ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں، لیکن حکومت اور متعلقہ محکمہ ہماری تکالیف پر خاموش تماشائی بنا ہوا ہے‘۔مین روڈ کی بندش کے باعث ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جس پر محکمہ جل شکتی کے انجینئرز موقع پر پہنچے اور عوام کو یقین دہانی کرائی کہ پانی کی سپلائی جلد بحال کر دی جائے گی۔ حکام کے اس وعدے پر مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا اور سڑک کو دوبارہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔راجوری کے علاوہ جموں و کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھی پانی کی شدید قلت کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ کئی مقامات پر عوام نے جل شکتی ڈیپارٹمنٹ کے خلاف مظاہرے کئے اور پانی کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔احتجاجی ملازمین کا کہنا ہے کہ ’ہم گزشتہ کئی برسوں سے حکومت سے اپنی مستقلی اور تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن ہر بار ہمیں نظرانداز کیا جاتا ہے۔ جب تک ہمارے مسائل حل نہیں کیے جاتے، ہم اپنی ہڑتال جاری رکھیں گے‘۔عوام نے حکومت سے جلد از جلد پانی کی فراہمی بحال کرنے اور ڈیلی ویجر ملازمین کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ مستقبل میں اس قسم کی پریشان کن صورتحال پیدا نہ ہو۔