عظمیٰ نیو زسروس
جموں//جموں وکشمیر میں یوٹی اِنتظامیہ نے ایک اور کامیابی حاصل کی ہے جس میں جموںوکشمیر جل جیون مشن نے نل کنکشن کے ذریعے پینے کے پانی کی فراہمی کے معاملے میں 70 فیصد دیہی گھرانوں کی کوریج حاصل کی ہے۔جموں و کشمیر نے پانی کے معیار کی نگرانی کے معاملے میں بھی قومی سطح پر نمبر دوسرا درجہ حاصل کیا ۔مشن کے تحت اَب تک 18.68 لاکھ دیہی گھرانوں میں سے 13.16 لاکھ یعنی70فیصدنے نل کے پانی کے کنکشن کے تحت کوریج حاصل کی جل جیون مشن جموں وکشمیر یوٹی کا ایک فلیگ شپ پروگرام ہے جس کا مقصد ہر دیہی گھرانے کو احاطے کے اندر فنکشنل ہاؤس ہولڈ ٹیپ کنکشن(ایف ایچ ٹی سی ) فراہم کرنا ہے جو کم سے کم 55 لیٹر فی کس یومیہ سروس لیول پر پانی کی فراہمی اور 10,500 کو معیار کی تصدیق کے قابل ہو۔محکمہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 6,600 کام میں سے 5,000 سے زیادہ اجزأ (76 فیصد)جیسے ٹیوب ویلوں، بور ویلوں، ریپڈ سینڈ فلٹریشن پلانٹوں، اوور ہیڈ ٹینک، گراؤنڈ سروس ریزروائرز اور پائپ نیٹ ورکس شروع ہو چکے ہیں۔ اِسی طرح جموںوکشمیر یوٹی کے تمام اضلاع میں 3,000 سے زیادہ سکیمیں زیر عمل ہیں جن میں تقریباً 1,700 ٹھیکیدار کام انجام دے رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں دیہی علاقوں میں بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ، کاموں کو اس پیمانے اور رفتار سے انجام دیتے ہوئے، مختلف سطحوں پر ضلعی سطح پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹس (DPMUs)، کنسلٹنٹس/ماہرین اور تیسرے فریق کی UT سطح کی ٹیموں کی شکل میں ایک مضبوط انتظام اور نگرانی کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ نگرانی کرنے والی ایجنسیاں (TPIAs) جو بنیادی ڈیزائن اور خدمات کی ضروریات کو متاثر کئے بغیر مقررہ وقت میں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لئے موثر منصوبہ بندی، معیار کی یقین دہانی، کوششوں کے ہم آہنگی، مناسب ومتبادل تعمیراتی ٹیکنالوجی اور مواد کے استعمال میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔یو ٹی سطح کے کنسلٹنٹس ٹیم اور نیشنل جل جیون مشن (این جے جے ایم) کے ماہرین کی طرف سے فراہم کردہ تکنیکی مشوروں کی مدد ، مختلف لاگت سے مؤثر اور تکنیکی طور پر قابل عمل حل اَپنائے گئے ہیں۔ سست ریت فلٹریشن پلانٹس ، ذرائع میں گندگی کی سطح اور وقوع کی بنیاد پر جگہ کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے ساتھ ڈیزائن کئے گئے ہیں جو کہ دوسری صورت میں ان کی تعمیر میں رُکاوٹ تھی۔اِسی طرح کچھ علاقوں میں معیشت اور رفتار کو حاصل کرنے کے لئے ایس ایم سی ۔ جی ایف آر پی پینل واٹر سٹوریج ٹینکوں کی تعمیر اورایچ ڈی پی اِی پائپ ڈسٹری بیوشن سسٹم کو بچھانے کا اِنتخاب کیا گیا ہے جو ملک کے دیگر حصوں جیسے راجستھان ، مدھیہ پردیش ، اُتراکھنڈ ، لداخ وغیرہ میں اِستعمال کیا جارہا ہے۔دیہی علاقوں میں سپلائی کئے جانے والے پانی کے معیار کی نگرانی کے لیے پورے یو ٹی بھر میںقائم 98 واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کے ذریعے تقریباً 1.50 لاکھ پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔ اِس کے علاوہ 10 ضلعی لیبارٹریوں کو پہلے ہی این اے بی ایل سے منظوری مل چکی ہے اور بقیہ لیبارٹریوں کی منظور ی کا عمل آخری مراحل میں ہے۔ اِس کے علاوہ جل جیون مشن کے تحت تمام دیہات میں تقریباً 32,000 خواتین کو فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس اِستعمال کرنے کی تربیت دی گئی ہے تاکہ وہ اَپنی سطح پر پانی کے نمونوں کی جانچ کرسکیں اورڈبلیو کیو ایم آئی ایس پورٹل پر ٹیسٹ کے نتائج کی اطلاع دے سکیں۔ واٹر کوالٹی مانیٹرنگ اینڈ سرویلنس کے تحت جموں و کشمیر کو پانی کے معیار کی جانچ میں کارکردگی کی بنیاد پر قومی سطح پر دوسرے مقام پر رکھا گیا ہے۔گزشتہ ایک برس سے جل جیون مشن کی عمل آوری کی رفتار میں تیزی سے جموںوکشمیر یوٹی کو توقع ہے کہ اگلے 30برسوں تک اس کی تمام دیہی آبادی کے لئے پینے کے پانی کی حفاظت حاصل ہوجائے گی ۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جل جیون مشن نے اس برس اگست میں اپنے آئوٹ ریچ پندرہ دِن کے دوران تقریباً نو ہزار سرگرمیاں درج کیں جس میں جموں و کشمیر کے دیہی علاقوں میں بڑے پیمانے پر بیداری اور رسائی کا اِنعقاد کیا گیا۔