محمد تسکین
بانہال// ضلع رامبن میں جل جیون مشن کے تحت جاری کام رقوم اور میٹریل کی عدم دستیابی کی وجہ سے بحران کا شکار ہیں اور پچھلے آٹھ مہینوں سے ٹھیکیداروں کو رقومات نہ ملنے کی وجہ سے جل جیون مشن کے کام ٹھپ پڑے ہیں۔ ضلع رام بن میں جل جیون مشن کے تحت کام کرنے والے ٹھیکیداروں کی تعداد قریب تین درجن ہے اور ٹھیکیداروں کا دعویٰ ہے کہ ان کی قریب اسی کروڑ روپئے کی بلیں کیش ہونے کیلئے پچھلے آٹھ مہینوں سے التواء کا شکار ہیں۔ اپنی بقایا رقومات کی واگزاری کے حق میں جل جیون مشن ٹھیکیداروں اور ان کے سب لٹ ٹھیکیداروں نے بانہال میں احتجاجی مظاہرے کئے۔ اس موقع پر مطہیر احمد میر ، چودھری جماعت علی ، چودھری منظور احمد ، ریاض احمد سوہل ، عاقب احمد گیری سمیت ایک درجن سے زائد ٹھیکیدار احتجاج میں موجود تھے ۔احتجاج پر آمادہ ٹھیکیداروں کا کہنا تھاکہ انہوں نے بینکوں ، لوگوں اور دکانداروں سے قرضے لیکر جل جیون مشن کے 80فیصدی کام انجام دیئے ہیں اور اب رقومات نہ ملنے کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے آٹھ مہینے سے پورے جموں و کشمیر میں جل جیون مشن کے تحت انجام دیئے گئے کاموں کی رقومات بند ہیں اور محکمہ جل شکتی کیطرف سے پائپ، واٹر موٹر اور دیگر سامان فراہم نہیں کیا گیا ہے جس سے ضلع رام بن میں جل جیون مشن کے تحت زیر تعمیر پروجیکٹوں کا کام رکا پڑا ہے۔ انہوں نے کہ وہ پچھلے ڈیڑھ دو سال سے کام کر رہے ہیں اور وضع ٹینڈرز کے مطابق ہر مہینے بعد بلیں واگزار ہونے کی قواعد ہے اور پہلے چھ مہینے تک ہر مہینے رقومات ادا کی گئی تھیں لیکن پارلیمانی انتخابات سے اب تک ان کی بلیں اور میٹریل مسلسل بند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے پہاڑی علاقوں میں ٹھیکیداروں کی محنت سے ہی لوگوں کو پینے کا پانی میسر ہوا ہے اور اگر بقیہ بیس تیس فیصدی کام جلد مکمل نہ کیا گیا تو آئندہ چند ہفتوں میں لوگوں کو پینے کے پانی کی قلت کی صورتحال کا بھی سامنا رہیگا کیونکہ پرانی پائپ لائنوں کا نظام بیشتر علاقوں میں اکھاڑ دیا گیا ہے ۔ احتجاجی ٹھیکیداروں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے اپیل کی کہ ان کی رقومات جلد از جلد واگزار کی جائیں تاکہ ان کی گھریلو اور سماجی زندگی بغیر کسی دشواری کے آگے بڑھتی رہے۔