سرینگر //جموں و کشمیر میڈیکل سپلائی کارپوریشن نے جموں و کشمیر میں ڈاکٹروں کی جانب سے مریضوں کیلئے تین اوراق پر مشتمل نسخے متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ٹینڈر بھی جاری کئے گئے ہیں۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹروں کی جانب سے مریضوں کو مہنگے ادویات خریدنے پر مجبور کرنے سے روکنے ، اسپتال میں دستیاب ادویات کو ترجیح دینے ،مریضوں کے نسخے پر مہر ثبت کرنے اور مریضوں کے نسخوں کو موٹے الفاظ میں لکھنے جیسی حکومتی ہدایات کو لاگو کرنے کیلئے کارپوریشن نے تین اوراق پر مشتمل نسخے متعارف کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو راحت پہنچانے کی غرض سے 28دسمبر 2016کو ایک حکم نامے کے تحت تمام سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کو ہدایت جاری کی گئی تھی کہ وہ مریضوں کے نسخوں کو موٹے الفاظ میں لکھنے کے علاوہ اسپتالوں میں موجود ادویات کو ترجیح دیں ۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری کئے گئے حکم نامہ زیر نمبر 649کے تحت ہدایت جاری کی گئی تھیں کہ تمام مریضوں کے نسخے موٹے الفاظ میں لکھنے کے علاوہ نسخے پر اپنا نام اور مہر ثبت کی جائے تاہم 8ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود وادی میں مذکورہ حکم نامہ کا اطلاق ممکن نہیں ہوسکا اور اب ریاستی سرکار نے تین اوراق پر مشتمل نسخے متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تین اوراق پر مشتمل نسخے کا پہلے صفحہ مریضوں کو دیا جائے گا جبکہ دوسرا صفحہ اسپتال انتظامیہ کے پاس بطور ریکارڈ موجود رہے گا جبکہ تیسرا صفحہ مریضوں کو سرکاری اسپتال سے ادویات حاصل کرنے کیلئے دیا جائے گا۔ جے کے ایم ایس سی ایل ذرائع نے بتایا کہ کارپوریشن نے اس ضمن میں ٹینڈر جاری کردیئے ہیں۔ منصوبے کے بارے میں تفصیلات دیتے ہوئے جنرل منیجر میڈیکل سپلائز کارپوریشن ڈاکٹر محمد اقبال صوفی نے کہا ’’تین اوراق پر مشتمل نسخے کا ٹینڈر جے پور کی ایک کمپنی کودیا کیا گیا ہے مگر کچھ وجوہات کی وجہ سے ٹینڈر نئے سرے سے جاری کیا گیا ہے ۔ڈاکٹر اقبال صوفی نے بتایا ’’ جموں کے کچھ اسپتالوں نے تین صفحہ والے نسخوں کیلئے آرڈر دیا ہے تاہم کشمیر صوبے کے کسی بھی اسپتال سے ہمیں ابھی آرڈر معصول نہیں ہوا ہے۔