جموں//جموں و کشمیر کے سات عالمی مشہور دستکاریوں کو جغرافیائی ایکٹ (جی آئی)کے تحت رجسٹر کرنے کے بعد حکومت اب کوالٹی ایشورنس کے لئے پانچ اور دستکاری کی جی آئی رجسٹریشن کے لئے سرگرم عمل ہے تاکہ ان کو قومی اور بین الاقوامی بازار میں کافی حد تک پذیرائی حاصل ہو۔یہ جانکاری کمشنر سیکرٹری صنعت وحرفت منوج کمار دویدی کی زیر صدارت ایک میٹنگ اور ویڈیو کانفرنس میں دی گئی۔ میٹنگ میں ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈلوم کشمیر مسرت الاسلام ، ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈلوم جموں وِکاس گپتا اور ڈائریکٹر آئی آئی سی ٹی زبیر احمد نے شرکت کی۔جی آئی کی رجسٹریشن کے لئے جن دستکاریوں کو مختصر فہرست کیا گیا ہے ان میںبسوہلی پشمینہ اور مصوری ، ٹوئیڈ فیبرک ،کشتواڑ سے لوئی کمبل اور ضلع راجوری کے چکری دستکاری شامل ہیں۔ جبکہ کرافٹ ڈیولپمنٹ اِنسٹی چیوٹ لوئی کمبل اور ٹوئیڈ کی جی آئی رجسٹریشن کے لئے نوڈل ایجنسی ہے ۔نبارڈ (این بی اے آر ڈی )بسوہلی مصوری اور پشمینہ اور چکری دستکاری کی جی آئی رجسٹریشن میں آسانی فراہم کرے گا۔جموں وکشمیر کی دستکاریوں کی عظمت بحال کرنے اور کاریگروں اوربُنکروںکے لئے خاطر خواہ معاوضے کو یقینی بنانے کے مقاصد کو بروئے کار لانے کے لئے کمشنر سیکرٹری نے میٹنگ کو بتایا کہ جی آئی رجسٹریشن کے بعد تصدیق نامہ اور لیبلنگ ان مصنوعات کو کوالٹی ایشورنس کے قابل بنائے گی اور اِستعمال کرنے کا حق کسی تیسرے فریق یا غیر مجاز صارف کے ذریعہ اس کے غلط استعمال کی روک تھام کرے گا جس کی مصنوعات قابل اطلاق معیار کے مطابق نہیں ہے۔جی آئی ٹیگنگ کے دائرہ کار میں زیادہ سے زیادہ دستکاری لانے پر زور دیتے ہوئے کمشنر سیکرٹری دویدی نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ ضروری رسمی تکمیل کو تیز تر کرنے کے لئے ضروری اقدامات کریں تاکہ جموں و کشمیر کی دستکاری کو جی آئی رجسٹری کے ساتھ مستعمل بنایا جائے۔محکمہ صنعت و حرفت کے جاری ایک سرکاری پریس بیان کے مطابق پشمینہ اور کنی شال ، قالین ، لکڑی کے نقش و نگار ، سوزنی اور کریول کڑھائی اور ختم بند پہلے ہی جی آئی رجسٹرڈ ہوچکے ہیں جس کے لئے مالکانہ حقوق ،تحفظ اور میرس سوسائٹیوں کے پاس ہیں۔ مشہور کشمیری زعفران کوبھی حال ہی میں جی آئی رجسٹریشن کے دائرے میں لایا گیا جس کی بدولت انہیں دیگر ممالک کے کاؤنٹر برانڈنگ کے تحفظ میں لایا جائے گا۔وزارتِ صنعت و حرفت حکومت ہندکے محکمہ تجارت سے لبرل فنڈنگ ، جی آئی لیبلنگ اور مصنوعات کی برانڈنگ کے لئے پہلے ہی ٹیسٹنگ کم سرٹیفکیشن سینٹرقائم کیا گیا ہے۔ قالینوں کے جی آئی سرٹیفکیشن کے لئے حکومت سری نگر کے اِنڈین اِنسٹی چیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) میں موجودہ لیب کو اَپ گریڈ کرنے کے عمل کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جی آئی سرٹیفکیشن جموں و کشمیر سے مشہور دستکاریوں اور ہینڈلوم مصنوعات کی برآمد کو بڑھاوا دے گی اور مشین کی فروخت کو بھی روک دے گی۔ اصلی ہاتھ سے تیار شدہ مصنوعات کے نام پر بنی اور جعلی اشیاء کی فروخت رُک جائے گی۔کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت منوج کمار دویدی جن کے پاس جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا چارج بھی ہیں، نے کہا کہ حکومت نے حال ہی میں جموں و کشمیر یوٹی کے تمام اِنتظامی محکموں کو ان مصنوعات کی تفصیلات تجویز کرنے کا مشورہ دیا ہے جن کے معیار کی وجہ سے مشہور مقامی سامانوں کی حفاظت کے لئے جی آئی رجسٹریشن کی ضرورت ہے۔