جموں//جعلی شیڈیول ٹرائب (ایس ٹی)اسناد جاری کرنے کے معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گوجر بکروال طبقہ نے ریاستی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سال1991ء میںان جعلی اسناد کے ذریعہ بھرتی ہوئے ملازموں کی ایس ٹی اسناد کی ازسر نو تحقیقات کرائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی سامنے آسکے۔اس سلسلے میںایک پروگرام کا اہتمام ٹرائبل ریسرچ اینڈ کلچرل فائونڈیشن کی جانب سے کیا گیا جس میںان طبقوں کے ممبران نے اس معاملے کی جانچ پڑتال کرنے کیلئے محکمہ ٹرائبل سے مطالبہ کیا۔انہوںنے کہاکہ اس سلسلے میںتحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جا ئے اور صحیح حقائق کا پتہ چلایا جائے۔اس پروگرام کی صدارت نامور گوجر سکالر ڈاکٹرجاوید راہی نے کی۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑاسکینڈل ہے کیونکہ یہ اسناد غیر شیڈیول ٹرائب افراد کے حق میں جاری کئے گئے ہیں اور ان جعلی اسناد کے تحت متعدد اشخاص نے سرکاری نوکریاں حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں میں بھی داخلہ لیا ۔انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں ایک حکم نامہ جاری کیاہے جس کے تحت اگر کسی بھی شخص نے جعلی سند حاصل کر کے سرکاری نوکری حاصل کی ہو تووہ اپنی سرکاری نوکری سے ہاتھ دھو سکتا ہے۔ان طبقوں کے ممبران نے سپریم کورٹ کے حکم نامے کو جلد از جلد جموں و کشمیر میں نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ممبران نے نان ایس ٹی اشخاص کو ایس ٹی اسناد جاری کرنے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کی جلد از جلد تحقیقات کرنے کی مانگ کی۔مقررین میں شبیر چوہدری،تصدق حسین،پرویز چوہدری،شوکت چوہدری،نور محمد اور دیگران شامل ہیں۔