عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ پولیس نے دہشت گردی، امن و امان اور جدیدیت کے چیلنجوں سے کامیابی کے ساتھ نمٹا ہے اور فورس اپنے داخلی سلامتی کے انتظام کے ذریعے اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ایک عام شہری بلا خوف زندگی گزارے۔ ایل جی سنہا نے ڈل جھیل کے کنارے واقع ایس کے آئی سی سی میں جشن ڈل تقریب کے اختتام پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے لوگ اس وقت داخلی سلامتی کے کامیاب انتظام کی وجہ سے پرامن ماحول میں رہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، “جموں و کشمیر پولیس نے دہشت گردی، امن و امان اور جدیدیت کے چیلنجوں سے کامیابی کے ساتھ نمٹا ہے،” ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے شہری ایکشن پروگراموں کے ذریعے لوگوں نے کئی تقریبات میں حصہ لیا۔ انکا کہنا تھا کہ “ڈل جھیل صرف ایک جھیل نہیں بلکہ لوگوں کا فخر ہے، جن لوگوں نے اس کی صفائی میں حصہ لیا وہ اپنا کام جاری رکھیں تاکہ جھیل کو بنیادی طور پر صاف کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر کو ایک نئی شناخت ملی ہے اور یہ بحث چل رہی ہے کہ جہاں تک ترقی اور ری اسٹرکچرنگ کا تعلق ہے دہلی کو سری نگر ماڈل پر عمل کرنا چاہئے۔
یاترا کی تیاریوں کا جائزہ
لیفٹیننٹ گورنر کی زیر صدارت اعلی سطحی میٹنگ
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے امرناتھ یاترا کے لیے محکموں اور متعلقہ ایجنسیوں کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے پیر کو ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں جل شکتی محکمہ کے پرنسپل سکریٹری ایس شالین کابرا ، ڈاکٹر مندیپ کمار بھنڈاری، سی ای او،( شرائن بورڈ)لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی( جی او سی 15 کور)وجے کمار بدھوری( ڈویژنل کمشنر کشمیر)ایس اے ایس بی، بی آر او کے سینئر افسران اور ٹیلی کمیونیکیشن سروس فراہم کرنے والوں کے نمائندے نے شرکت کی۔
۔لیفٹیننٹ گورنر نے بی آر او کے ذریعے یاترا ٹریکس کی اپ گریڈیشن کے کام کا جائزہ لیا۔ تمام کمزور حصوں پر حفاظتی ریلنگ کی تنصیب، برف کی صفائی، آرمی ٹینٹ کی تنصیب اور ٹیلی کمیونیکیشن کنیکٹیویٹی کو مضبوط کرنے پر جانکاری حاصل کی گئی۔لیفٹیننٹ گورنر نے ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کو ہدایت دی کہ نیٹ ورک کنیکٹیویٹی کو بڑھایا جائے اور یاترا کے راستے میں بینڈوتھ کو بڑھایا جائے۔لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ آبپاشی اور فلڈ کنٹرول کے ذریعہ کئے گئے کاموں کا بھی جائزہ لیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے یاترا کے آغاز سے قبل تمام متعلقہ کاموں کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے اعلی وسائل کو متحرک کرنے اور افرادی قوت بڑھانے کی ہدایت کی۔