یو این آئی
نئی دہلی//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو یہاں دہلی کی نومنتخب وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا، محکمہ داخلہ کے وزیر آشیش سود، دہلی پولیس کمشنر اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ دارالحکومت میں امن و قانون اور کوآرڈی نیشن پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ دہلی کی ڈبل انجن والی حکومت وزیر اعظم کی توقعات کے مطابق ترقی یافتہ اور محفوظ دہلی کیلئے دوگنی رفتار سے کام کرے گی۔ میٹنگ میں بنگلہ دیشی اور روہنگیا دراندازوں کی دراندازی سے لیکر ان کے دستاویزات بنوانے اور انہیں یہاں رہنے میں مدد دینے میں ملوث پورے نیٹ ورک کے خلاف سخت کارروائی کرنے پر بھی بات چیت ہوئی۔اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ غیر قانونی دراندازیوں کا معاملہ قومی سلامتی سے بھی جڑا ہوا ہے اور اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے اور ان کی نشاندہی کے بعد انہیں واپس بھیجنے پر بات چیت ہوئی۔ مسلسل ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تھانوں اور سب ڈویژنوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بھی ہدایات دی گئیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ دہلی میں بین ریاستی گروہوں کے خلاف سخت کارروائی کرکے انہیں ختم کرنا دہلی پولیس کی ترجیح ہونی چاہئے۔ انہوں نے ایجنسیوں سے کہا کہ وہ منشیات کے معاملات میں’اوپر سے نیچے ‘اور’نیچے سے اوپر تک‘اپروچ کے ساتھ کام کریں اور اس کے پورے نیٹ ورک کو ختم کریں۔وزیر داخلہ نے ہدایت دی کہ دہلی میں تعمیرات سے متعلق معاملات میں دہلی پولیس کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔ انہوں نے دہلی حکومت سے کہا کہ وہ 2020کے دہلی فسادات کے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے خصوصی پراسیکیوٹرز کی تقرری کرے تاکہ ان معاملات کو جلد نمٹایا جا سکے۔ دہلی پولیس سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ جلد ہی اضافی عہدوں پر بھرتی کا عمل شروع کرے۔ شاہ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر آف پولیس سطح کے افسران کو تھانے کی سطح پر عوامی سماعت کے کیمپوں کا انعقاد کریں اور عوامی مسائل کو حل کریں۔ جے جے کلسٹرز میں خواتین اور بچوں کی حفاظت کے لیے نئی سیکیورٹی کمیٹیاں بنانے کی بھی ہدایت دی۔انہوں نے دہلی پولیس سے ان جگہوں کی نشاندہی کرنے کے لئے کہا جہاں روزانہ ٹریفک جام ہوتا ہے۔ دہلی پولیس کمشنر اور چیف سکریٹری سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک میٹنگ کرکے اس کا فوری حل نکالیں تاکہ لوگوں کو کچھ راحت ملے۔وزیر داخلہ نے دہلی حکومت سے یہ بھی کہا کہ وہ مقامات کی نشاندہی کرکے آنے والے مانسون سیزن کے پیش نظر پانی بھرنے سے نمٹنے کے لیے ’مانسون ایکشن پلان‘تیار کرے۔