اننت ناگ//جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں فائرنگ کے واقع میں جاں بحق ہوئے امر ناتھ یاتریوں کے بعد اہلیان کشمیر اس دلدوز سانحہ پر غم زدہ ہیں اور نوجوان زخمی یاتریوں کو خون کا عطیہ دینے میں ایک دوسرے پر سبقت لینے کی کوشش میں لگے ہیں ۔منگل کی شام بوٹنگو میں یاترا بس پر فائرنگ کی خبر پھیلتے ہی مقامی نوجوان ضلع اسپتال اننت ناگ میں فائرنگ میں زخمی ہوئے یاتریوں کوخون کا عطیہ دینے کیلئے جمع ہوئے ۔مرزا افضل بیگ اسپتال اننت ناگ پہنچے کئی کشمیری نوجوانوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ باہر سے یہاں آنے والا ہر شخص اُن کا مہمان ہے اور مہمان کو کوئی تکلیف پہنچے ، ہم اُس سے بے خبر رہیں ایسا ہر گز نہیں ہو سکتا ہے ،اُنہوں نے کہا کہ وہ خون کا ہر ایک قطرہ زخمی یاتریوں کیلئے دینے کو تیار ہیں ،حملہ کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے نوجوانوں کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی کسی غیر جانبدار ایجنسی سے تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ حقائق سامنے آئیں ،ضلع اسپتال میں غم و اند کی لہر تھی جہاں لوگ یاتریوں کی حوصلہ افزائی بڑھانے میں جٹے تھے وہی مقامی خواتین پانی و دیگر چیزیں فراہم کرنے میں لگی تھیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سوشل میڈیا پر کشمیر کی غالب اکژیت جن میں زیادہ تر نوجوان شامل ہیں، حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کر نے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور بیشتر افراد نے اپنے اپنے پوسٹ مذمتی الفاظ کے ساتھ اپ لوڈ کئے ہیں ۔